-سکھر، کمشنر سکھر رفیق احمد برڑو کا غلام محمد مہر ٹیچنگ اسپتال میں مریضوں کو سہولیات فراہم نہ کرنے پر سخت برہمی کا اظہار

ٴْٹیچنگ اسپتال کے مختلف شعبات کا اچانک دورہ کرکے اسپتال میں داخل مریضوں کے مسائل معلوم کئے

پیر 25 مارچ 2019 23:47

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مارچ2019ء) کمشنر سکھر ڈویژن رفیق احمد برڑو کی جانب سے غلام محمد مہر ٹیچنگ اسپتال میں مریضوں کو سہولیات فراہم نہ کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایم ایس کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق کمشنر سکھر نے غلام محمد مہر ٹیچنگ اسپتال کے مختلف شعبات کا اچانک دورہ کرکے اسپتال میں داخل مریضوں کے مسائل معلوم کئے اور ایم ایس کو سختی سے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اسپتال میں آنے والے تمام مریضوں کو صحت کی بہتر سے بہتر سہولیات فراہم کی جائیں ۔

اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت سندھ کی جانب سے اسپتال میں صحت کی تمام سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں مگر یہاں کے ڈاکٹرز مریضوں کے کیسز کو دیکھنے سے قبل ہی مریضوں کو مختلف اسپتالوں کی طرف بھیج رہے ہیں جس کے باعث مریضو ں کی مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے ۔

(جاری ہے)

دورے کے دوران اسپتال میں ڈیوٹی روسٹروم اورصفائی ستھرائی نہ ہونے پر کمشنر سکھر نے ایم ایس کو سختی سے ہدایت کی کہ اگر آئندہ اسپتال میںڈیوٹی روسٹرم موجود نہیںہونگے تو ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائیگی جبکہ اسپتال میں صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھا جائے اور مختلف شعبوں کا جاری تعمیراتی اور مرمتی کا م جلد از جلد مکمل کرایا جائے اس ضمن میں تمام شعبہ جات کاروزانہ کی بنیاد وں پر جائزہ لیا جائے تا کہ صورتحال بہتر ہوسکے ۔

انہوں نے اسپتال میں کھڑی ریڑھیوں اورغیر قانونی طور پر بنی ہوئی دوکانوں کو ایک ہفتے کے اندر ہٹانے سمیت اسپتال میں گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کے آنے جانے پر مکمل پابندی لگانے کی بھی ہدایا ت جاری کردی ہیں ۔ دورے کے دوران خواتین کے شعبے میں داخل ایک مریض نے کمشنر سکھر کو شکایت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں یہاں سہولیات نہیں مل رہی ہیں جس پر کمشنرسکھر نے ایم ایس کو سختی سے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ خاتون کا کیس اسٹڈی کرکے اسے فوری طور پر صحت کی مکمل سہولیات فراہم کنے کے بعدرپورٹ فراہم کی جائے ۔

بعد میں کمشنر سکھر ڈویژن نے گورنمنٹ انور پراچہ اسپتال کا بھی اچانک دورہ کیا اور او پی ڈی رجسٹر کا جائزہ لیکر ایک ہفتے کے اندر 900انٹریز پر حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے ایم ایس کو ہدایت کی کہ رجسٹر کے اعداد شمار میں ہیرا ٖپھیری سے گریز کیا جائے اور حقیقی بنیادوں پر مریضوں کو صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں ۔ #

متعلقہ عنوان :

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں