سکھر، سندھ ہائی کورٹ کے باہر پسند کی شادی کرنے والے جوڑے پر حملہ کی کوشش، ایک شخص زخمی،

پیر 22 اپریل 2019 22:35

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اپریل2019ء) پسند کی شادی کرنا جرم بن گیا ، سندھ ہائی کورٹ کے باہر پسند کی شادی کرنے والے جوڑے پر حملہ کی کوشش، ایک شخص زخمی، تفصیلات کے مطابق گھوٹکی کے رہائشی میر محمد چاچڑ نے گھوٹکی کی رہائشی کوری (میمن ) برادری سے تعلق رکھنے والی شاہداں سے عدالت میں چند روز قبل پسند کی شادی کی تھی اور لڑکی کے عزیزوں کی جانب سے قتل کئے جانے کے خوف سے پیر کے روز سندھ ہائی کورٹ سکھر میں تحفظ کی سماعت کے دوران پہنچے تو سماعت سے قبل ہی دونوں فریقین کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ کے باہر جھگڑا ہو گیا جس کے نتیجے میں گل حسن چاچڑ نامی شخص سر پر چوٹیں لگنے سے بری طرح زخمی ہو گیا جسے طبی امداد کیلئے اسپتال روانہ کیا گیا ، جھگڑیکی اطلاع ملنے پر ہائی کورٹ پر تعینات پولیس اور حدود تھانہ کی پولیس اور مقامی افراد نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر جھگڑے کو کنٹرول کرتے ہوئے دونوں فریقین کو پر امن طریقہ سے سماعت کیلئے روانہ کیا بعد ازیں پسند کی شادی کرنے والے مسمات شاہداںنے اپنے شوہر میر محمد چاچڑاور زخمی شخص گل حسن چاچڑ کے ہمراہ احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ وہ ایک دوسرے کو پسند کرتے تھے اور انہوں نے پسند کی شادی کر لی شادی کے اطلاع پرمیرے گھر والوں اوراسکے عزیزوں گلزار میمن، حاجی میمن ، علی نواز ، غوث بخش جاوید ، غوثو ، عبدالرشید ہماری جان کے دشمن بن گئے تھے آج جب ہم لوگ تحفظ یہاں پہنچے تو انہوں نے ہمیں جان سے مارنے کی کوشش لوگوں نے ہمیں بچایا جوڑے اور زخمی شخص نے بالا حکام سے نوٹس لیکر انصاف و تحفظ فراہمی کا مطالبہ کیا ہے ۔

#

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں