ّسکھر میں واپڈا کی ملی بھگت سے کنڈے ڈال کر بجلی چوری عام ہو چکی ہے ، جئے سندھ قومی محاذ

منگل 23 اپریل 2019 22:38

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اپریل2019ء) جیئے سندھ قومی محاذ ضلع سکھر کے صدر غلام مصطفی پھلپوٹو نے کہا ہے کہ سکھر شہر بالخصوص سب ڈویژن ون میں کنڈیوں کے ذریعے بجلی چوری کا کام عروج پر چل رہا ہے، جس کی سرپرستی ایس ڈی او اور ایل ایس کر رہے ہیں، جنہوں نے 4 ہزار روپے ماہانہ فی کنڈا کا ریٹ بھی مقرر کر رکھا ہے اور یہ کنڈے سیپکو اہلکاروں کی ملی بھگت سے چل رہے ہیں، جس پر سیپکو چیف، ایس ای ایکسیئن کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے ، جس سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ بجلی چوری میں ملوث ایس ڈی او کو بھی ان افسران کا آشیر باد ہے، سیپکو افسران نے اگر کنڈا سسٹم کے خاتمے اور بل ادا کرنیوالے صارفین کو بجلی مسلسل سپلائی نہیں دی تو اس کے خلاف جلد احتجاجی تحریک کا آغاز کرینگے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں ایوب گیٹ، اسٹیشن روڈ و دیگر علاقوں سے آنیوالے علاقہ مکینوں کے وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

غلام مصطفی پھلپوٹو کا مزید کہنا تھا کہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ سیپکو کے افسران بجلی چوری کے خاتمے کیلئے بلند و بانگ دعوے کر رہے ہیں اور جن علاقوں میں ریکوری ہوتی ہے اور شہری بل بھی باقاعدگی سے ادا کرتے ان علاقوں میں سیپکو کے اہلکار و افسران آپریشن کر کے شہریوں کو بلاجواز حراساں کرتے ہیں، جبکہ سب ڈویژن ون کے علاقے میں ایس ڈی او اور ایل ایس نے سرے عام کنڈا سسٹم کے ذریعے بجلی فراہم کر رکھی ہے اس جانب کسی بھی افسر کی توجہ نہ دینا سمجھ سے بالاتر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے متعدد مرتبہ سیپکو کے افسران و اہلکاروں کو بجلی چوری کی نشاندہی بھی کی جس پر سیپکو افسران نے کہا کہ یہ شخص میٹر پر بجلی چلاتا ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اس کے اوپر سیپکو کے ایک لاکھ 78 ہزا روہے سے زائد واجب الادا ہیں اور وہ بل بھی نہیں بھرتے اس کے باوجود 4 ہزار روپے ماہانہ منتھلی کے عیوض بجلی کی فراہمی بل ادا کرنیوالے صارفین کے ساتھ ظلم و ناانصافی ہے، انہوں نے سیپکو چیف، ایس ای، ایکسیئن سے مطالبہ کیا کہ سب ڈویژن ون میں فوری طور پر کنڈا سسٹم کے ذریعے بجلی فراہم کرنے میں ملوث سیپکو افسران و اہلکاروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائیں، بصورت دیگر ہم احتجاجی تحریک شروع کرینگے، جس کی تمام تر ذمہ داری سیپکو حکام پر عائد ہوگی۔ #

متعلقہ عنوان :

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں