سکھر ،ادھار کی رقم مانگنے پر ملزم نے دو دکانداروں پر بہن اور کزن کے ساتھ کارو کاری کا الزام عائد کردیاگیا

اے آئی جی کے نوٹس کے بعد پولیس نے لڑکیوں کو بازیاب کرالیا، ایک ملزم گرفتار، دکانداروں کو بھی تحویل میں لے لیا گیا

پیر 20 مئی 2019 18:52

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مئی2019ء) ادھار کی رقم مانگنے پر ملزم نے دو دکانداروں پر بہن اور کزن کے ساتھ کارو کاری کا الزام عائد کردیا، مقامی وڈیرے کے ساتھ ملی بھگت کرکے جرگے میں متاثرہ دونوں دکانداروں پر آٹھ آٹھ لاکھ روپے ہرجانہ لگوا دیا اے آئی جی کے نوٹس کے بعد پولیس نے لڑکیوں کو بازیاب کرالیا، ایک ملزم گرفتار، دکانداروں کو بھی تحویل میں لے لیا گیا، جرگہ کا سرپنچ فرار، پولیس پارٹی کو گرفتاری کے لیے روانہ کردیا ہے، اے آئی جی سکھر ڈاکٹر جمیل احمد کی پریس کانفرنس، تفصیلات کے مطابق سکھر کے ایڈیشنل آئی جی ڈاکٹر جمیل احمد نے اپنے دفتر میں پریس کانفرنس کے دوران میڈیا کو بتایا کہ جیکب آباد میں ایک شخص غلام شبیر نے دودکانداروں عبدالحکیم اور عبدالوحید کی جانب سے ادھار پر لیے گئے سامان کی رقم کا تقاضا کرنے پر اپنی بہن مسمات مہر خاتون اور اپنی کزن مسمات زلیخا کے ساتھ کارو کاری کا الزام لگایا اور جیکب آباد کے سابق یوسی چیئرمین سلیم خان کھوسہ کے ساتھ ملی بھگت کرکے ان کی سرپنچی میں سکھر کے علاقے اخوت نگر میں جرگہ منعقد کرایا جس میں دونوں دکانداروں پر آٹھ آٹھ لاکھ روپے ہرجانہ عائد کرایا جس میں سے ہرجانہ کی آدھی رقم دکانداروں کے رشتیداروں نے ملزم کو دی تھی اس جرگہ کی خبر میڈیا پر آئی تو اس کا نوٹس لیا اور فوری طور پر پولیس کو کاروائی کرنے کی ہدایت کی جس پر پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے دونوں لڑکیوں کو بازیاب کرالیا گیا ہے جبکہ ملزم غلام شبیر کو گرفتار کرلیا گیا ہے دونوں دکانداروں کو بھی پولیس نے تحویل میں لے لیا ہے جبکہ جرگہ کا سرپنچ کراچی فرار ہوگیا ہے جس کی گرفتاری کے لیے بھی پولیس کی ٹیم کراچی روانہ کردی گئی ہے ملزم غلام شبیر اور جرگہ کے سرپنچ سلیم خان کھوسہ کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اے آئی جی کا کہنا تھا کہ جلد جرگے کے سرپنچ کو بھی گرفتار کرلیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں