سی ایس ایس کا امتحان انگریزی کیساتھ اردو میں لئے جانے کی قرار داد متفقہ طور پر منظور ہونے کو خوش آئندہے، صدر بندھانی برادری

منگل 21 مئی 2019 18:21

سکھر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مئی2019ء) بندھانی برادری کے صدر حاجی شریف بندھانی نے ایوان بالا سینیٹ میں سی ایس ایس کا امتحان انگریزی کیساتھ اردو میں لئے جانے کی قرار داد متفقہ طور پر منظور ہونے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے اردو کو بطور سرکاری زبان بنانے کے فیصلے پر عملدرآمد کرنے کامطالبہ کیا ہے۔

جاری کردہ اعلامیہ کیمطابق اپنے دفتر میں حاجی مسلم، حاجی خضر حیات، حاجی یامین، عبدالجبار راجپوت، حافظ شعیب و دیگر سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اردو زبان ہمارے دینی اور ادبی ورثے کی امین ہے جو نئی نسل تک نہیں پہنچایا جا رہا کہ غریب طبقے کے بچے جو اچھے انگریزی میڈیم اور اردو میڈیم میں تعلیم حاصل نہ کرنے کی وجہ سے انگریزی میں کمزور ہوتے ہیں وہ مقابلے کے امتحانات میں انگریزی میڈیم تعلیمی اداروں سے پڑھے ہوئے طلباء کا مقابلہ نہیں کرسکتے جس کی وجہ سے غریب اور متوسط طبقہ کے طلباء اعلیٰ عہدوں کو حاصل نہیں کر پاتے ہیں۔

(جاری ہے)

اگر چہ یہی لوگ قوم کی ریڑھ کی ہڈی ہوتے ہیں۔ اردو جوکہ اسلام کے کلچر اور اقدار کو فروغ دیتی ہے اس کا کوئی والی وارث نہیں اور ہمارے ملک میں انگریزی کی بالا دستی کی وجہ سے مغربی کلچر فروغ پا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ستمبر 2015میں سپریم کورٹ نے تاریخی فیصلہ سنایا تھا کہ ہماری قومی زبان اردو کو سرکاری زبان بھی بنایا جائے مگر وہ فیصلہ ابھی تک تشنہ تکمیل ہے، اگر اردو کو سرکاری زبان بنادیا جائے اور دفاتر میں رائج کردیا جائے تو اس سے لوگوں کے بہت سے مسائل حل ہوجائیں گے اور لوگوں کو اپنے حقوق سمیت دیگر معلومات حاصل کرنے میں بھی آسانی ہوگی۔

ایوان بالا سینیٹ میں سی ایس ایس کا امتحان انگریزی کے ساتھ اردو میں لئے جانے کی قرار داد منظور ہونا خوش آئند ہے تاہم ضرورت اس بات کی ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے اور سینیٹ سے منظور ہونیوالے بل پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے اس حوالے سے حکومت کو فوری طو رپر موثر اقدامات کرنے چاہیے۔

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں