سکھر، جی ایم سی ملازمین کی مطالبات تسلیم نہ ہونے پر پرنسپل کے دفتر کے سامنے ٹوکن علامتی بھوک ہٹرتال و احتجاجی مظاہرہ

پیر 17 جون 2019 23:10

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جون2019ء) بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ (شیوا) جی ایم سی سکھر کے ملازمین نے مطالبات تسلیم نہ ہونے پر پرنسپل جی ایم سی کے دفتر کے سامنے ٹوکن علامتی بھوک ہٹرتال کرکے احتجاجی مظاہرہ کیا مظاہرے میں شامل ملازمین نے ہاتھوں میں مطالبات کے حق میں تحریری پلیکارڈ اٹھا رکھے تھے ،مظاہرے میں شامل یونین رہنماؤں ریاض احمد بھیو،برادی خان گڈانی،یار محمد کٹپر،محمد افضل مہر و دیگر کا کہنا تھا کہ شیوا کی جانب سے مطالبات کے حصول کیلئے جاری احتجاج کے بعد وائیس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر انیلا عطاء الرحمن نے رہنماؤں کو یقین دلایا تھا کہ انکے جائز مطالبات جن میں بونس الاؤنس ،دو عدد ایمبولنس ،سنئیر ملازمین کی ڈی پی سی،سن کوٹہ سمیت دیگر مطالبات تین دن کے اندر حل کئے جائینگے لیکن افسوس تین ماہ گذرنے کے باوجود ابتک ہمارے مطالبات تسلیم تو نہیں ہوئے الٹا ہمارا عید بونس بھی فراہم نہیں کیا گیا ہے حقوق نہ ملنے پر ملازمین مایوسی کا شکار ڈپریشن کا شکار ہیں۔

(جاری ہے)

مذکورہ رہنماؤں نے چیف جسٹس آف پاکستان،وزیر اعظم پاکستان،چئیرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری ،سیکریٹری ہیلتھ ،وزیر صحت و دیگر بالا حکام سے ملازمین کو درپیش مشکلات سمیت جائز حقوق فراہمی کا پرزور مطالبہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے اگر مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو بچوں سمیت خودسوزی کر لینگے۔#

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں