سکھر ، جی ایم سی میڈیکل کالج کے ملازمین کا حقوق نہ ملنے کے خلاف احتجاج

منگل 18 جون 2019 22:32

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 جون2019ء) جی ایم سی میڈیکل کالج کے ملازمین کا حقوق نہ ملنے کے خلاف شیوا دفتر سے پرنسپل دفتر تک احتجاجی ریلی ، افسران ہمیں بچوں سمیت خود سوزی کرنے پر مجبور کر رہے ہیں ، رہنمائوں اور ملازمین کا خطاب تفصیلات کے مطابق شہید محترمہ بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ (شیوا) جی ایم سی سکھر کے ملازمین نے مطالبات تسلیم نہ ہونے پر ٹوکن علامتی بھوک ہٹرتال جاری رکھی اور شیوا دفتر سے ریلی نکال کر کے احتجاجی مظاہرہ کیا ریلی میں شامل ملازمین نے ہاتھوں میں مطالبات کے حق میں تحریری اور مذمتی پلیکارڈ اٹھا رکھے تھے ،ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے یونین رہنماؤں ریاض احمد بھیو،برادی خان گڈانی،یار محمد کٹپر،محمد افضل مہر و دیگر کا کہنا تھا کہ شیوا کی جانب سے مطالبات کے حصول کیلئے جاری احتجاج کے بعد وائیس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر انیلا عطاء الرحمن نے رہنماؤں کو یقین دلایا تھا کہ انکے جائز مطالبات جن میں بونس الاؤنس ،دو عدد ایمبولنس ،سنئیر ملازمین کی ڈی پی سی،سن کوٹہ سمیت دیگر مطالبات تین دن کے اندر حل کئے جائینگے لیکن افسوس تین ماہ گذرنے کے باوجود ابتک ہمارے مطالبات تسلیم تو نہیں ہوئے الٹا ہمارا عید بونس بھی فراہم نہیں کیا گیا ہے حقوق نہ ملنے پر ملازمین مایوسی کا شکار ڈپریشن کا شکار ہو گئے مذکورہ رہنماؤں نے چیف جسٹس آف پاکستان،وزیر اعظم پاکستان،چئیرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری ،سیکریٹری ہیلتھ ،وزیر صحت و دیگر بالا حکام سے ملازمین کو درپیش مشکلات سمیت جائز حقوق فراہمی کا پرزور مطالبہ کرتے ہوئے اعلان کیا کے مطالبات تسلیم ہونے تک احتجاج جاری رہے گا۔

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں