بابری مسجد کو ہندوئوں کے حوالے کرنے کا فیصلہ بد نیتی اور مذہبی تعصب پر مبنی ہے، تاجر رہنماء ہارون میمن

بدھ 13 نومبر 2019 00:06

سکھر۔ 12نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 نومبر2019ء) آل سکھر اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے بانی و قائد حاجی محمد ہارون میمن نے کہا ہے کہ ہندوستان کی قدیمی بابری مسجد کو ہندوئوں کے حوالے کرنے کا فیصلہ بد نیتی اور مذہبی تعصب پر مبنی ہے بھارتی حکومت اور عدلیہ انتہا پسند ہندوئوں کے ہاتھوں یرغمال بن چکی ہے وہ بابری مسجد کی جگہ مندر تعمیر کرنے پر سپریم کورٹ آف انڈیا کے متعصبانہ فیصلے کے خلاف طلب کردہ تاجروں کے اجلاس میں خطاب کررہے تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں بدر رفیق قریشی، حاجی محمد صابر،خواجہ جلیل احمد، برکت سولنگی، حاجی صابر، ملک رضوان الحق،سید یعقوب اجمیری، سید محمود علی، صابر کپتان، مولانا عثمان فیضی، لالا عابد کھوکھر، فیاض خان اور دیگر نے بھی شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے پوری دنیا کے مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے بھارتی عدلیہ کا فیصلہ نہ صرف قابل مذمت بلکہ ناقابل فہم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بابری مسجد کے معاملے پر آرگنائزیشن آف اسلامک (او آئی سی ) کا ہنگامی اجلاس طلب کیا جانا چاہیے۔

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں