ٹینشن اور بد پرہیزی کا رد عمل ہی ذیابیطس کا مرض ہے،ڈاکٹر سعید اعوان

جمعرات 14 نومبر 2019 23:20

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 نومبر2019ء) پاکستان آلٹر نیٹیو میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر سعید اعوان نے ذابیطس کے عالمی دن کے موقع پر ایک سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بے ہنگم طرز زندگی،ٹینشن اور بد پرہیزی کا رد عمل ہی ذیابیطس کا مرض ہے۔ واک،متوازن غذا،پرہیز اور درست ادویات کے مسلسل استعمال سے ذیابیطس کو کنٹرول کرسکتے اور اس کے خطرناک نتائج سے بچ سکتے ہیں۔

ذیابیطس کے مرض میں تجرباتی علاج سے بچیں۔دنیا بھر میں 42 کروڑ 22 لاکھ افراد اس مرض میں مبتلا ہیں۔پاکستان میں ہر 4 میں سے ایک فرد اس مرض کا شکار ہے۔ہر سال پاکستان میں اس مرض کے خطرناک نتائج سے ڈیرھ لاکھ افراد معذور ہو جاتے ہیں۔یہی نہیں بلکہ پاکستان میں ہلاکتوں کی آٹھویں وجہ ذیابیطس کا مرض ہے۔

(جاری ہے)

ذیابیطس کی بنیادی دو قسمیں ہیں اول جس میں انسولین نہیں بنتی یہ قسم کبھی بھی نمودار ہو سکتی ہے۔

عموما اس میں بچپن میں شکار ہو جاتے ہیں۔دوسری قسم میں خلیات اور ٹشوز میں انسولین کے ساتھ کیمیائی اجزا درست طریقے سے اپنا عمل سر انجام نہیں دیتے۔ذیابیطس کی علامات دھندلا نظر آنا،مستقل پیاس لگنا،تیزی سے وزن گرنا،پیشاب کی زیادتی وغیرہ شامل ہیں۔آج ضرورت اس بات کی ہے کہ شگر کا ٹیسٹ کرواتے رہنا چاہئے۔40 سال کے بعد احتیاطی تدابیر استعمال کریں۔

جن کے والدین ذیابیطس میں مبتلا ہوں ان میں شگر کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ذیابیطس کے اثرات پورے جسم پر پڑتے ہیں ہائی بلڈ پریشر،دل،آنکھوں،جلد و گردوں کے امراض بڑھ جاتے ہیں۔آج معالجین کا زور ادویات کی بھرمار پر زیادہ اور شعور،آگاہی پر کم ہے۔معالجین مریض کے اصلاح کے مریض کو وقت دیں۔صحت اللہ کی ایک نعمت ہے اس کی قدر کریں۔#

متعلقہ عنوان :

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں