سکھر،جے یو آئی کے کارکنان کا دھرنا، سندھ پنجاب اور بلوچستان کے درمیان ٹریفک کی آمدورفت معطل ،گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں

تنظیم انصار الاسلام کے رضاکاروں اور ڈرائیوروں میں تلخ کلامی کے واقعات،

ہفتہ 16 نومبر 2019 23:32

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 نومبر2019ء) جے یو آئی کے کارکنان کا ٹھیڑی بائی پاس پر دھرنا، سندھ پنجاب اور بلوچستان کے درمیان ٹریفک کی آمدورفت معطل ،گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، تنظیم انصار الاسلام کے رضاکاروں اور ڈرائیوروں میں تلخ کلامی کے واقعات، تفصیلات کے مطابق جمعیت علماء اسلام کے آزادی مارچ کے پلان بی کے تحت آج تیسرے روز بھی سیکڑوں کی تعداد میں کارکنان نے ٹھیڑی بائی پاس پر جمع ہوکر جے یو آئی سکھر اور خیرپور کے رہنماؤں کی قیادت میں دھرنا دے کر ٹریفک کی آمدورفت معطل کردی جس کے باعث سندھ پنجاب اور بلوچستان کے درمیان ٹریفک کی آمدورفت معطل ہوکر رہ گئی اور روڈ کے دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں جے یو آئی کارکنان کی جانب سے بائی پاس پر دھرنے کے دوران حکومت کے خلاف فلک شگاف نعرے بازی کی گئی اس موقع پردھرنے پر موجودجے یو آئی رہنمائوں نے اپنے خطابات میں کہا کہ موجودہ حکومت اب زیادہ دیر نہیں چل سکتی اس حکومت نے عوام کے منہ سے روٹی کا نوالہ تک چھین لیا ہے اور لوگوں کو خودکشی کرنے پر مجبور کردیا ہے اس حکومت کا اب مزید قائم رہنا ملک و سلامتی کے لیے خطرہ ہے جے یو آئی کے کارکنوں کے دھرنے کے دوران جے یو آئی کی رضاکار تنظیم تنظیم انصار الاسلام کے رضاکاروں اور اور ڈرائیوروں میں تلخ کلامی کے واقعات بھی پیش آرہے ہیں تاہم ٹریفک کی آمدورفت معطل ہونے سے مسافروں کو سخت پریشانی کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہی

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں