عدالتی احکامات پر سکھرمیں ایریگیشن اراضی سے قبضے ختم کرانے کے لیے آپریشن کا دوبارہ آغاز، کئی دکانیں اور گھر مسمارکر دیئے گئے ،علاقہ مکینوں کا احتجاج

ہفتہ 21 نومبر 2020 21:54

سکھر۔21نومبر  (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21نومبر2020ء) :عدالتی احکامات پر سکھرمیں ایریگیشن اراضی سے قبضے ختم کرانے کے لیے آپریشن کا دوبارہ آغازکیا گیا ہے، کئی دکانیں اور گھر مسمارکر دیئے گئے ،علاقہ مکینوں کا احتجاج جاری رہا۔ انتظامیہ نے قبضے مکمل ختم کرانے تک آپریشن جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے احکامات پر سکھرمیں محکمہ ایریگیشن کی اراضی پر قائم قبضے ختم کرانے کیلئے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ ایریگشن کی جانب سے شروع کیا گیا آپریشن کچھ دن روکنے کے بعد دوبارہ شروع کردیا گیا۔

ہفتے کے روز پولیس کی مدد اور بھاری مشینری کے ساتھ ضلعی انتظامیہ نے بیراج کالونی اور ورکشاپ روڈ سمیت بیراج کالونی کے اطراف میں کاروائی کرتے ہوئے وہاں پر قائم کئی دکانیں اور گھر مسمار کرتے ہوئے ملبے کی ڈھیر میں تبدیل کردیئے، اپنے آشیانوں کو گرتا دیکھ کر علاقہ مکین مشتعل ہوگئے اور انہوں نے انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے عمل کی شدید مزاحمت کی تاہم عملے نے پولیس بلا کر مزاحمت کرنے والے لوگوں کو منتشر کردیا۔

(جاری ہے)

اس موقع آپریشن کی نگرانی پر مامور ضلعی افسران کا کہنا تھا کہ آپریشن عدالتی حکم پر کیاجارہا ہے اور کسی کےساتھ کسی قسم کی کوئی رعایت نہیں کی جائیگی انتظامیہ کی جانب سے بیراج کالونی میں جتنے قابضین ہے ان کے گھروں اور دکانوں پرنشانات لگاکر نوٹس دیئے گئے تھے ،سب کےخلاف کاروائی کی جائے گی اور قبضے ختم ہونے تک یہ آپریشن جاری رہے گا۔

متعلقہ عنوان :

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں