خواتین پر تشدد کے خاتمے کے لئے معاشرتی رویوں کو تبدیل کرنا لازمی ہے،ڈاکٹرسعید اعوان

بدھ 25 نومبر 2020 21:07

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 نومبر2020ء) جماعت اصلاح المسلمین سندھ کے پریس سیکریٹری ڈاکٹر سعید اعوان نے خواتین پر تشدد کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر کہا ہے کہ خواتین پر تشدد کے خاتمے کے لئے معاشرتی رویوں کو تبدیل کرنا لازمی ہے۔ آج خواتین کو نفسیاتی،جذباتی اور معاشی تشدد کے ساتھ سائبر ہراسمنٹ کا بھی سامنا ہے۔لہذا تشدد کو وسیع تناظر میں دیکھا جائے۔

عورتوں کے حقوق کے تحفظ سے ہی آزاد معاشرے کو جنم دے سکتے ہیں۔آج کے اس پرفتن دور میں ہمارے قائد و رہبر پاکستان کی ممتاز علمی و روحانی و مذہبی شخصیت فخر انسانیت خواجہ محمد طاہر المعروف سجن سائیں نے خواتین کے حقوق کو اجاگر کیا بچیوں کی اعلی تعلیم پر اور شادی کے لئے ان کی رضا مندی پر زور دیا ہے اور مرد حضرات کو نصحیت فرماتے ہیں کے اپنی مردانگی اپنی بیویوں پر نہ دکھائیں۔

(جاری ہے)

بد قسمتی سے 95 فی صد خواتین گھریلو تشدد کا شکار ہیں۔غیرت کے نام پر قتل اور ہراسمنٹ و زیادتی کے واقعات الگ ہیں۔تشدد کے خاتمے کے لئے حکومت کو زیادہ وسائل کی نہیں بلکہ بہتر منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔خواتین کے مسائل کا جائزہ لیا جائے گا تو دنیا بھر میں انھیں بے شمار چیلنجز درپیش ہیں۔ماضی کے ڈراموں میں ادب،ثقافت اور پیغام ہوتا تھا لیکن آج یہ بہت بڑا المیہ ہے کہ ہمارے ڈرامے مسائل کی جڑ بنے ہوئے ہیں۔

پہلے اساتذہ اور والدین رول ماڈل ہوتے تھے آج افسوس اداکارائیں ہمارا رول ماڈل ہیں۔آج کردار سازی کی زیادہ ضرورت ہے۔حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت طیبہ سے رہنمائی حاصل کرنے کی زیادہ ضرورت ہے۔جس دن ہماری خواتین غیروں کو چھوڑ کر حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہا،حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی تعالی عنہا اور حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا کو رول ماڈل بنا لیا اس دن ان کے تمام مسائل حل ہو جائیں گے۔غذائی قلت،دوہری ذمہ داریاں اور مردوں کی فرسٹیشن تشدد کی صورت میں خواتین ہی کو برداشت کرنی پڑتی ہیں۔اس وقت لاکھوں لڑکیوں اسکولز سے باہر ہیں۔خواتین پر تشدد کے حوالے سے ہمارا قانون اور رویے ایک دوسرے کا عکس ہیں۔

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں