وکلاء اور صحافی مل کر اظہار آزادی کے لیے جدوجہد کریں،محمدیوسف لغاری

بدھ 27 جنوری 2021 23:47

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 جنوری2021ء) ملک کے نامور قانون دان ،سیاستدان و انسانی حقوق کے رہنما ایڈوکیٹ محمد یوسف لغاری نے کہا ہے کہ ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کو ڈی پولیٹسائیز کر دیا گیا ہے ،سیاسی جماعتوں کو ریجنل حدود تک محدود کر دیا گیا ہے، صحافیوں اور وکلاء کا اتحاد ہونا چاہیے،وکلاء اور صحافی مل کر اظہار آزادی کے لیے جدوجہد کریں وکلاء اور صحافی اگر مل جائیں تووہ مل کر عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد کرسکتے ہیںان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر پریس کلب میں اپنے اعزاز میں منعقد اعزازئیہ تقریب سے خطاب کے دوران کیا تقریب میں سندھ بار کونسل کے ایڈوکیٹ قربان ملانو، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے مرکز ی رہنما لالہ اسد پٹھان،بیئرسٹر خان عبدالغفار پٹھان ، سیشن کورٹ بار ایسوسی ایشن کے حنیف طارق ، بابر لغاری ، سکھر پریس کلب کے صدر نصر اللہ وسیر ، ایس یو جے کے صدر سلیم سہتو ، سیفما کے مرکزی رہنما شہباز پٹھان، سیفما سکھر کے صلاح الدین قریشی ، سکھر فوٹو جرنلسٹ کے صدر جاوید گھنیو سمیت صحافی ، کیمر ہ مینوں اور فوٹو گرافروں سمیت دیگر معززین کی کثیر تعداد نے شرکت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایڈوکیٹ ماما محمد یوسف لغاری کا مزید کہنا تھا کہ سکھر پریس کلب آمد کے موقع پر میں اپنی عزت پر مشکور ہوں میرے پاس خوشی کے آنسو دینے کے سوا کچھ نہیں ہے انہوں نے کہا کے میں صحافی بھی رہاہوں مجھے فخر ہے کہ اے اپی این ایس کے بطورکالمسٹ دو بار ایوارڈ ملا،صحافیوں کا احسان کیسے بھول سکتا ہوں انہوں نے کہا کہ کسی کے کام آنے والا ہمیشہ زندہ رہتا ہے،اگر انسان کسی کے کام نہیں آسکتا تو وہ صرف گوشت کے لوتھڑے کے سوا کچھ نہیں ہے معاشرے کیلئے کارآمد شہری ہی انسان ہے میں نے جو کچھ سیکھا پڑھنے لکھنے کے دوران سیکھا ،ایوب کے دور حکومت میں اخبارات سینسر ہوتے تھے اگر ملک میں صحافت آزاد نہیں تو شہری بھی آزادی نہیں ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے مارشل لا کے دور میں آزادی صحافت کے لیے جدوجہد کی ہم اس وقت دیواروں پر نعرے لکھ کر اپنا پیغام لوگوں اور حکمرانوں تک پہنچاتے تھے آزادی کا مطلب سوچ کی آزادی ہونا چاہیے آزادی عقل کی فضاؤں میں اڑنے لگے ملک میں آزادی صحافی ،شاعر ادیب لاسکتے ہیں ،صحافی آزادی کے پیامبر ہیںمجھے وکالت میں 53 سال گذرگئے ہیں میں نے آج تک اپنی زندگی کے 80 فیصد کیس مفت لڑے ہیں 20 فیصدکیسوں سے مجھے اتنا ملتاہے کہ میں مزیدکیس مفت چلاسکتاہوں میرے ایک ہندوکے قتل کا کیس لڑنے پر اس کی ماں مسلمان ہوگئی پاکستان کا کوئی وکیل چھٹی بار پاکستان بار کونسل کا عہدیدار بناہے ، وکلاء اور صحافی اتحاد بناکر عوام،مزدور اور غریب کی خدمت کریں انہوںنے مزہد کہا کہ شاہ بندرکیس کوئی وکیل لڑنیکو تیار نہیں تھامگرمیں نے وہ کیس لڑا ایسے کئی کیسزلڑے جوکوئی وکیل لڑنے کوتیارنہیں ہوتا ، انہوں نے کہا کہ خوشی کااحساس اسے بانٹنے سے ہوتاہے ،رب نے یہ احساس صرف انسان کو دیاہے قبل ازیں سکھر پریس کلب پہنچنے پر صحافی برادری کی جانب سے انکا شاندار والہانہ استقبال کیا گیا ۔

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں