حقیقی نمائندوں کو نظرانداز کرنے کے منفی اثرات ہونگے،ذاکربندھانی

جن پر تاجروں نے اعتماد کیا ہے وہی کام کرنے کے اہل ہیں ،سیکرٹری صرافہ ایسویس ایشن

ہفتہ 24 جولائی 2021 17:55

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جولائی2021ء) صرافہ بازار ایسوسی ایشن سکھر کے جنرل سیکریٹری ذاکر بندھانی نے کہا ہے کہ حقیقی نمائندوں کی حق تلفی و نظر انداز کئے جانے کے منفی اثرات تاجر برادری پر مرتب ہونگے، جن پر تاجروں نے اعتماد کا اظہار کیا، وہی تاجروں کی فلاح وبہبود کے لئے کام کرنے کے اہل ہیں، آل سندھ صرافہ جیولرز ایسوسی ایشن کے صدر و جنرل سیکریٹری کو سکھر کے تاجروں کی بے چینی و تشویش کا نوٹس لیکر اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے صرافہ بازار ایسوسی ایشن سکھر کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں نائب صدر محمد یامین، فنانس سیکریٹری عبدالرزاق فاضلانی، ایڈیشنل سیکریٹری محمد حنیف خان، جوائنٹ محمد خلیل سمیت معزز ممبران کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں آل سندھ صرافہ جیولرز ایسوسی ایشن کی جانب سے سکھر کے حلف یافتہ منتخب عہدیداروں کو نظر انداز کرکے بغیر حلف لینے والوں کو عہدوں سے نوازنے، بندر بانٹ کئے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے فیصلہ فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

اجلاس سے خطاب میں جنرل سیکریٹری ذاکر بندھانی ودیگر نے کہاکہ سکھر کے صرافہ بازار کے تاجروں کے حقیقی و اصل نمائندے ہم ہیں، جنہوں نے ہم پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے مجھ سمیت ہمارے 5افراد کو منتخب کیا ہے، ہم اپنے عہدوں کا حلف بھی اٹھا چکے ہیں مگر سکھر صرافہ بازار ایسوسی ایشن کی کابینہ میں شامل 2عہدیداران نے ابھی تک اپنے عہدوں کا حلف نہیں اٹھایا ہے اور حیرت انگیز بات یہ ہے کہ آل سندھ صرافہ بازار ایسوسی ایشن نے انہیں لوگوں کو عہدے دیدیے ہیں جس سے صرافہ بازار سکھر کے تاجروں میں شدید بے چینی و تشویش پائی جاتی ہے

متعلقہ عنوان :

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں