انتخابات کے التوا سے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا، اسفندیار ولی خان

عمران خان نے سیاست سے شائستگی ختم کی اور اب سیاسی کارکنوں کو گالیاں دینے پر اتر آ ئے ہیں ایسا شخص قوم کی نمائندگی کا حق نہیں رکھتا ،مرکزی صدر اے این پی مجھے شہید کر دیا جائے تو کارکن بائیکاٹ کی بجائے انتخابی عمل میں شرکت یقینی بنائیں، وزارت عظمی کیلئے سینکڑوں انسانوں کی جانیں لینے والا قوم کا خیر خواہ کیسے ہو سکتا ہی ، خطاب

منگل 17 جولائی 2018 23:10

انتخابات کے التوا سے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا، اسفندیار ولی خان
صوابی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2018ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ پختون من حیث القوم 25جولائی کو اے این پی کو کامیاب کر کے دہشت گردوں کو جواب دیں،عمران خان نے سیاست سے شائستگی ختم کی اور اب سیاسی کارکنوں کو گالیاں دینے پر اتر آ ئے ہیں ایسا شخص قوم کی نمائندگی کا حق نہیں رکھتا ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوابی میں شہید شعیب خان کاکا کی تیسری برسی کے موقع پر منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، اس موقع اے این پی صوابی کے صدر امیر رحمان اور دیگر قائدین نے بھی خطاب کیا ، اسفندیار ولی خان نے کہا کہ آج صورتحال2013سے مختلف ہے ، گزشتہ الیکشن میں صرف اے این پی کو ٹارگٹ کیا گیا جبکہ آج تمام سیاسی جماعتیں دہشت گردوں کے نشانے پر ہیں، پشاور ، بنوں اور مستونگ میں دھماکوں سے ثابت ہو چکا ہے کہ یہ سب لاڈلے کو کھلا میدان فراہم کرنے کیلئے ہے ، انہوں نے کہا کہ جو شخص وزارت عظمی کیلئے سینکڑوں انسانوں کی جانیں لے سکتا ہے وہ قوم کا خیر خواہ کیسے ہو سکتا ہی اسفندیار والی خان نے کہا کہ سابق حکومت نے مدرسے کو جو57کروڑ روپے دیئے اس کے نتیجے میں اس بار الیکشن میں ووٹ اورپانچ سال خاموش رہنے کی ڈیل شامل تھی ،اسفندیا رولی خان نے کہا کہ ہم دھماکوں سے ڈرنے والے نہیں الیکشن میں بھرپور حصہ لیں گے اور کامیاب ہو کر دہشت گردی کے ناسور کا جڑ سے خاتمہ کریں گے ، انہوں نے کارکنوں پر زور دیا کہ اگر الیکشن سے قبل مجھے بھی شہید کر دیا جائے تب بھی الیکشن کا بائیکاٹ نہ کیا جائے،انہوں نے نگران حکومتوں اور ریاستی اداروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر انتخابات ملتوی ہوئے تو ملک اور سسٹم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا،انہوں نے کپتان کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میرے ساتھ حساب کرنے والے اپنے والد کی کرپشن کا ریکارڈ بھی ساتھ لائیں جنہیں تاریخ میں پہلی بار کرپشن کے الزام میں نکالا گیا،انہوں نے کہا کہ پرویز خٹک آج پیپلزپارٹی کے کارکنوں کو فحش گالیاں دیتے وقت شاید بھول گئے ہیں کہ وہ پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر منتخب ہو چکے ہیں اور ان کے گھر پر بھی پیپلزپارٹی کا جھنڈا لگا ہوتا تھا،انہوں نے کہا کہ انتخابات میں ایک جانب نظریہ اور دوسری جانب چمک کی سیاست والے گردش کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

آج الیکشن کے میدان وہ تمام سیاسی جماعتیں بھی موجود ہیں جو پانچ سال تک حکومت کا حصہ رہیں ،سراج الحق صوبائی حکومت میں شامل رہے جبکہ مولانا فضل الرحمان مرکز میں اقتدار کے مزے لیتے رہے تاہم ان کی کاکردگی صفر رہی اور ھکومتیں ختم ہونے کے بعد انہیں اسلام خطرے میں نظر آنے لگا ہے،انہوں نے کہا کہ ہمارے آباؤ اجداد نے اس دھرتی کی ترقی و خوشحالی کیلئے قربانیاں دیں ، انہوں نے کہا کہ حلفیہ اقرار کرتا ہوں کہ میرے پاس وراثت کے علاوہ میرے خاندان کے کسی فرد کی کوئی جائیداد یا اثاثے ثابت ہو جائیں تو پھانسی پر چڑھنے کو تیار ہوں،مرکزی صدر نے کہا کہ پختونوں کے صوبے کی شناخت اور این ایف سی ایوارڈ ا ولی خان بابا کی وصیت تھی اور اے این پی نے اپنے دور میں ان کی وصیت کو عملی جامہ پہنایا ، انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کی حفاظت کریں گے کیونکہ یہ اے این پی کا تاریخی کارنامہ ہے اپنی اس عظیم کامیابی کو کسی کی جھولی میں ڈالیں گے، انہوں نے کہا کہ کسی نے بھی اٹھارویں ترمیم کو چھیڑنے کی کوشش کی تو اے این پی سڑکوں پر نکلے گی ،انہوں نے کاکرکنوں پر زور دیا کہ انتخابی مہم میں تیزی لائیں اور پارٹی کے امیدواروں کی کامیابی کیلئے بھرپور توانائیاں صرف کریں۔

صوابی میں شائع ہونے والی مزید خبریں