صوابی‘مزدور اپنی اراضی پر کان کنی کے دوران گرفتار کرکے پابند سلاسل

اتوار 9 دسمبر 2018 13:20

صوابی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 دسمبر2018ء) مزدور اپنی اراضی پر کان کنی کے دوران گرفتار کرکے پابند سلاسل کر دیئے‘ ٹوپی کے غریب مزدور جان عالم اور امیر صاحب جواپنے ذاتی شاملات سے پتھر نکال رہے تھے محکمہ معدنیات کے ا ہلکاروں نے پانچ ہزار روپے مزدوروں سے بھتہ طلب کیا انکارکرنے پر مزدورں پر تشدد اور پستول نکال کر دھمکی اورالٹا کارسرکار میں مداخلت پر FIRپرچہ درج کیا واضح رہے کہ اسسٹنٹ کمشنر ٹوپی طارق حسین نے اس سلسلے میں باضابطہ میٹنگ مققر کیا تھا جس میں ڈی ایس ی ٹوپی کوثر خان ، حصیل ناظم اعلیٰ سہیل خان یوسف زئی اور محکمہ معدنیات مردان کیزمہ دار افسر سمیت کاکنی کے مزدورآراضی مالکان،عمائدین علاقہ اورآل نیبر ہڈ کونسلز الائنس ٹوپی کے ناظمین و کونسلران موجود تھے جس میں متفقہ فیصلہ کیا گیا کہ ہاتھ سے جبل سے پتھر نکالنے پر کوئی پابندی نہیں ہوگی تاہم کمرشل بنیادوں پر بھاری مشینری سے پتھر نکالنے پر پابندی عائد ہوگی لیکن لیکن محمد آصف ڈویلپمنٹ آفیسر نے اپنے ہمراہ رضوان خان ، محمد یونس اور ضیاء الامین کو کاکنی کے مقام پر بغیر کسی پولیس یا انتظامی آفسر کے لے گئے اور مزدوروں کو ذدوکوب کیا اور بعد ازاں اپنی عہدے کا ناجائز استعمال میں لاکر دو غریب مزدوروں کے خلاف دفعہ 186/34506میں مقدمہ درج کیا عوامی حلقوں نے واقعہ کو چنگیزیت اور بربریت قرار دیتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان آئی جی پی سے سوموٹو ایکشن کا مطالبہ کیا اگر غریب مزدوروں کو انصاف فراھم نہ ھوا تو مزدوروں کے بچے اس ظلم کے خلاف آئی جی پی دفتر اور وزیراعلی ہاوس کے سامنے احتجاج کریں گے۔

صوابی میں شائع ہونے والی مزید خبریں