ٹوپی،ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر کے پوسٹ مین اور سرکاری عملہ سبجیکٹ سپیشلسٹ کے خلاف فوری کاروائی کے احکامات جاری

ہفتہ 21 جولائی 2018 21:17

ٹوپی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جولائی2018ء) ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر عادل خان نے ادینہ کالوخان پی کی47میں سرکاری ملازمین اور خصوصی افراد کی پوسٹل بیلٹ چوری پر فوری طور پر کاروائی ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر اور پوسٹ ماسٹر صوابی اور پولیس کو مزکورہ پوسٹ مین فرمان حسین اور سرکاری عملہ سبجیکٹ سپیشلسٹ راویل، نور الاسلام اور امجد کے خلاف فوری کاروائی کے احکامات جاری تفصیلات کے مطابق محکمہ ڈاکحانہ جات کالوخان کے پوسٹ مین فرمان حسین ر سرکاری عملہ سبجیکٹ سپیشلسٹ راویل، نور الاسلام اور امجد کے خلاف ایڈوکیٹ عارف خان نے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر ضلع صوابی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عادل خان کی عدالت میں تحریری طور پر شکایت درج کی کہ مزکورہ عملہ نے سرکاری و خصوصی افراد کیلئے جاری شدہ بیلٹ پیپر میں سے آدینہ کالوخان کے بیلٹ ایک امیدوار پر فروخت کئے اس کو موقع پر دیگر سرکاری عملہ نے رنگے ہاتھوں پکڑا اور باقاعدہ ان کے قبضہ سے بیلٹ پیپر اور رقم براآمد کئے عدالت نے عارف خان ایڈوکیٹ کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے ڈی یم او صوابی اور پوسٹ ماسٹر صوابی کو ہدایت دی پولیس چوکی اتم چوکی میں باقاعدہ بیلٹ پیپر چوری کی ایف آئی آر درج کی گئی اور چاروں ملزمان کو پولیس نے حراست میں لیکر تفتیش شروع کردی واضح رہے کہ شفاف الیکشن کا ڈھنڈورا پیٹا جارہا ہے لیکن اسی طرز پر انجنیئرنگ دھاندلی کی جارہی ہیں این ای19کیلئے 4000کے قریب سرکاری ملازمین اور خصوصی افراد نے بیلٹ پیپرز کیلئے درخواستیں جمع کئے ہیںان میں صرف 3000بیلٹ پیپر ہی جاری کئے جاسکے ہیں اسی طرح پی کی47میں 2700سے زائد سرکاری ملازمین اور خصوصی افراد نے بیلٹ پیپرز کیلئے درخواستیں جمع کئے ہیںان میں صرف1500لوگوں کو بیلٹ پیپر جاری کئے ہیں جب کہ دیگر صوبائی حلقوں کے ریٹرننگ آفیسر سی100مزید حاصل کرکے پی کی47میں کل 1600جاری کئے جاسکے ہیں سرکاری و خصوصی افراد کی پوسٹل بیلٹ چوری پر ضلع صوابی کے عوام اور سیاسی لوگوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی اور شفاف الیکشن پر سوالیہ نشان بن گیا اس کے خلاف اگر سخت کاروائی نہیں کئی گئی تو ضلع صوابی میں شفاف الیکش ایک سوالیہ نشان بن جائے گا

صوابی میں شائع ہونے والی مزید خبریں