پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے قائدین احتجاجی تحریک کے نتیجے میں غروب ،وزیراعظم اور اسکی پوری ٹیم طلوع ہونیوالی ہے،کامران بنگش

پی ڈی ایم کا مطلب پروفیشنل ڈکیت موومنٹ ہے ،بہت جلد یہ لوگ جیلوں کے اندر ہونگے، سینٹ کے انتخابات میں پی ٹی آئی بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کریگی،معاون خصوصی برائے اطلاعات

اتوار 18 اکتوبر 2020 19:25

صوابی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2020ء) معاون خصوصی برائے اطلاعات وہائیرایجوکیشن کامران بنگش نے کہا ہے پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے قائدین احتجاجی تحریک کے نتیجے میں غروب جبکہ وزیراعظم عمران خان اور اس کی پوری ٹیم طلوع ہونے والی ہے۔اور بہت جلد یہ لوگ جیلوں کے اندر ہونگے۔231ملین روپے کی لاگت سے گورنمنٹ کالج منیجمنٹ سائنسز( کامرس کالج)خواتین کوٹھاکی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کا مطلب پروفیشنل ڈکیت موومنٹ ہے یہ سارے بہت پروفیشنل ہیں انہوں نے کہا کہ سینٹ کے انتخابات میں پی ٹی آئی بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی۔

2013 کے الیکشن میں سادہ اکثریت سے 2018کے انتخابات میں پورے ملک میں بھاری اکثریت سے کامیابی کے بعد 2023 کے انتخابات میں دو تہاء اکثریت سے پی ٹی آئی حاصل کرکے عمران خان دوبارہ ملک کا وزیراعظم بنے گا اس لیے پی ڈی ایم والوں کو اپنے خاتمے کا ڈر ہے ان کا یہ اتحاد غیر فطری ہے ۔

(جاری ہے)

پی ڈی ایم کے اس رچانے والے ڈرامے کو عوام نے مسترد کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کے پی سے پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے چند کارکنوں نے گجرانوالہ جلسے میں شرکت کی اسی طرح کراچی میں مزار قائد پر ہونے والا جلسہ بھی ناکام ثابت ہوا۔

انہوں نے کہا کہ فوج کی وجہ سے آج پاکستان بچا ہوا ہے ورنہ یہاں بھی عراق اور افغانستان جیسے حالات ہوتے۔ پی ڈی ایم کے جلسے میں منظم اور ڈسپلن والے ادارے فوج کو نشانہ بنایا گیا اپوزیشن والے بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکے ہیں انکے کرپشن اور لوٹ مار کا دور اور باب بند ہو چکا ہے۔ ان کا واسطہ عمران خان جیسے نڈراور مخلص وزیراعظم سے پڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے ڈرامے کی قسطیں عوام نے دیکھ لیے عمران خان نے گیارہ سال قبل کہا تھا کہ چوروں ہاتھ ڈالنے والے اکٹھے ہونگے اور آج گیارہ اپوزیشن جماعتوں کی قیادت اکٹھی ہو چکی ہے انہوں نے واضح کر دیا کہ وزیراعظم عمران خان نہ خود اور نہ ہی اس ٹیم کرپٹ ہے انہوں نے کہا کہ ٹائیگر فورس کی سرگرمیاں عوام نے دیکھا عمران خان نے جو تقریر کی وہ تاریخ کا حصہ بن گیا ہے۔

اتحاد میں شامل اپوزیشن کی قیادت سپریم کورٹ پر حملہ کر چکی ہے عورت کی حکمرانی اسلام میں ناجائز قرار دے رہے تھے۔ الطاف حسین جو اب وفات پا چکا ہے ان کا لیڈر تھا انہوں نے کہا تعلیم سے ہی قومیں بنتی ہیں ہماری قیادت اس صوبے کے حقوق اور ترقی پر سودا بازی نہیں کرے گی۔

صوابی میں شائع ہونے والی مزید خبریں