ایک سیلفی نے باپ اور بیٹی کی جان لے لی

سوات میں سیر و تفریح کے لیے آئی لڑکی کا پاؤں پھسلا اور دریا میں جا گری

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 16 جولائی 2019 12:03

ایک سیلفی نے باپ اور بیٹی کی جان لے لی
سوات (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 جولائی 2019ء) : سیلفی کے شوق نے باپ اور بیٹے کی جان لے لی۔ تفصیلات کے مطابق سوات کے سیاحتی مقام بحرین میں سیر کرنے کے لیے آنے والی کراچی کی 17 سالہ اریش کا اپنے موبائل فون سے سیلفی لیتے ہوئے پاؤں لڑکھڑایا جس سے وہ پھسل کر دریا میں جا گری۔ بیٹی کو ڈوبتے دیکھ کر لڑکی کے والد نجیب شجاع اپنی بیٹی کو بچانے دریا میں کود گئے لیکن دریا کی بے رحم موجیں بیٹی اور باپ دونوں کو نگل گئیں۔

حادثے کے فوری بعد ہی مقامی لوگوں نے باپ بیٹی کی تلاش شروع کر دی تاہم والد نجیب شجاع کی لاش گریگلن اسٹاپ کے قریب دریا سے مقامی نوجوانوں نے ڈھونڈ نکالی جبکہ بعد ازاں لڑکی کی لاش بھی مل گئی۔ باپ بیٹی کی لاش کو اسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں سے میتیں کراچی لے جائی جائیں گی۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ سمارٹ فونز کے آنے کے بعد سے ہی صارفین بالخصوص نوجوان نسل کو سیلفی کا بُخار چڑھ گیا ، کئی مرتبہ یہ بُخار جان لیوا بھی ثابت ہوا لیکن سمارٹ فون صارفین تاحال باز نہیں آئے۔

صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں سیلفی کی وجہ سے کئی افراد کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا بلکہ کئی افراد سیلفی لینے کے چکر میں بُری طرح زخمی بھی ہوئے۔ گذشتہ برس بھارتی شہر حیدر آباد میں ایک نوجوان ریل کی پٹڑی پر کھڑا ٹرین کا انتظار کر رہا تھا اور ساتھ ہی اپنے فون سے سیلفی ویڈیو بنا رہا تھا۔ ٹرین قریب آنے پر پاس کھڑے ایک شخص نے اسے ہٹ جانے کی ہدایت کی لیکن وہ اپنی جگہ پر کھڑا رہا اور ٹرین پاس آنے پر اسے زور دار ٹکر لگی جس سے وہ بُری طرح زخمی ہو گیا۔ یہی نہیں بلکہ تُرکی میں بھی اپنی سالگرہ کے موقع پر ایک شخص نے پہاڑ کی اونچائی پر چڑھ کر سیلفی لینے کے لیے پوز کیا ہی تھا کہ وہ اپنا توازن کھو بیٹھا اور 150 فٹ نیچے جا گرا جس سے اُس کی موت واقع ہو گئی۔

سوات میں شائع ہونے والی مزید خبریں