سوات‘ ٹیکسی ڈرائیور کی بیٹی نے مضمون نویسی کا عالمی مقابلہ میں نمایاں پوزیشن حاصل کر کے پاکستان کا نام بلند کر دیا

جاپان میں مضمون نویسی کے عالمی مقابلے میں تیسری پوزیشن ‘مقابلے میں 162 ممالک سے 22 ہزار افراد نے حصہ لیا صنم بخاری نے ’’میں اپنی زندگی جینا چاہتی ہوں‘‘ کے عنوان سے لکھے مضمون میں معاشرے میں خواتین کے کردار پر روشنی ڈالی

ہفتہ 10 نومبر 2018 21:35

سوات /لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 نومبر2018ء) جنگ زدہ سوات سے تعلق رکھنے والے ٹیکسی ڈرائیور کی بیٹی نے جاپان میں منعقدہ مضمون نویسی کے عالمی مقابلے میں تیسری پوزیشن حاصل کرکے پاکستان کیلئے اعزاز حاصل کرلیا۔ مقابلے میں 162 ممالک سے 22 ہزار افراد نے حصہ لیا۔جاپان کی تنظیم گوئی پیس فاؤنڈیشن نے ’’جو تبدیلی میں لانا چاہتی ہوں‘‘ کے نام سے مضمون نویسی کے مقابلے کا انعقاد کیا جس میں دنیا بھر کے 162 ممالک سے 21705 طلبہ نے حصہ لیا۔

(جاری ہے)

سوات کی طالبہ صنم بخاری نے مضمون لکھ کر ارسال کیا جس نے تیسری پوزیشن حاصل کرلی ہے۔ صنم بخاری نے ’’میں اپنی زندگی جینا چاہتی ہوں‘‘ کے عنوان سے لکھے گئے اپنے مضمون میں معاشرے میں خواتین کے کردار پر بات کی ہے۔عالمی فورم پر ملک کا نام روشن کرنے والی صنم بخاری سوات کے مرکزی شہر منگورہ کے نواحی علاقہ قمبر کی رہائشی ہیں اور گورنمنٹ افضل خان لالہ کالج مٹہ سے اسلامیات میں گریجویشن کر رہی ہیں جبکہ ان کے والد جابر بخاری ٹیکسی چلاکر گھر کا نظام چلانے کے ساتھ ہی اپنی بیٹیوں کو اعلیٰ تعلیم بھی دلا رہے ہیں۔

سوات میں شائع ہونے والی مزید خبریں