سوات، سابقہ شوہر کے مظالم سے تنگ فنکارہ والدین اور بھائیوں کے ہمراہ فریاد لے کرمیڈیا کے سامنے پہنچ گئی

یاسمین اختر کی حکومت سے انصاف وتحفظ کی فراہمی کی اپیل

پیر 19 اکتوبر 2020 21:05

سوات(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اکتوبر2020ء) سابقہ شوہر کے مظالم سے تنگ فنکارہ والدین اور بھائیوں کے ہمراہ فریاد لے کرمیڈیا کے سامنے پہنچ گئیں،حکومت سے انصاف وتحفظ کی فراہمی کی اپیل کردی،اس حوالے سے مینگورہ کے محلہ ملوک آباد کی رہائشی فنکارہ یاسمین اختر نے سوات پریس کلب میںپریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ان کی شادی ابراہیم نامی شخص سے ہوئی تھی جو بعدازاں انہیں سعودی لے گیا جہاں پر اس نے میرے ساتھ مار پیٹ اور تشددکا سلسلہ شروع کیا،وہ غیر لوگوں کو ساتھ لاتا تھا میں منع کرتی تووہ مجھے تشددکا نشانہ بناتا،اس موقع پر والد بخت عمر،والدہ،بھائی واجد عمر،فیاض عمر بھی ان کے ہمراہ تھے،انہوںنے کہاکہ شوہر نے مجھے طلاق دی تھی اور ہمارے مابین جدائی آگئی تھی میں الد کے گھر ملوک آباد میں رہتی تھی، انہوںنے کہاکہ کل رات وہ ساتھیوں کے ہمراہ ہمارے گھر آیا اورمجھے زبردستی ساتھ لے جانے کی کوشش کی،مزاحمت پر ملزم ابراہیم ،اسماعیل اوردیگر نے فائر کی جس کی زد میں آکر میرا ایک بھائی اور ایک راہگیر زخمی ہوئے جبکہ میرے ماں باپ کو بھی مارا پیٹا،انہوںنے کہاکہ پولیس نے ملزموں کو گرفتار کرلیا ہے تاہم ہمیں اس وقت بھی خطرہ ہیں کیو نکہ ملزمو ں نے ہمیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رکھی ہیں،انہوںنے کہاکہ سابقہ شوہر نے حق مہر میں ایک رتی زیور بھی مجھے نہیں دیا بلکہ ہمارے زیورات پر قبضہ کرلیا ہے اس کے علاوہ میرے بھائی کو سعودی لے جانے کیلئے سات لاکھ روپے نقدلے کر ہڑپ کئے ہیں،انہوں نے کہاکہ اس شخص نے مجھے سخت ذہنی اذیت میں مبتلا رکھا میرے پاس اس کی دھمکیوںاورطلاق وغیرہ کا ثبوت موجود ہے اب وہ کس حیثیت سے آکر مجھے لے جانا چاہتاہے ،انہوںنے کہاکہ اگرہمیں کسی قسم کا نقصان پہنچا تو ابراہیم،اسماعیل،گل زمین،امیر زمان وغیر ہ ذمہ دار ہوںگے، انہوںنے حکومت اور پولیس حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ ہمیں تحفظ اور انصاف فراہم کریں بصورت دیگر ہم خودسوزی پر مجبورہوجائیںگے۔

سوات میں شائع ہونے والی مزید خبریں