ٹیچر رائٹس کونسل پاکستان کا پنجاب میں اساتذہ کے تبادلوں پر پابندی عائد ہونے پر شدید احتجاج

اساتذہ کے تبادلوں پر پابندی ختم کی جائے،بصورت دیگر سڑکوں پر ہوں گی: شاہد منصور ، عرفان صادق

ہفتہ 10 نومبر 2018 17:20

تلہ گنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 نومبر2018ء) ٹیچر رائٹس کونسل پاکستان نے اساتذہ کے تبادلوں پر پابندی عائد ہونے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ پیغمبری پیشہ سے منسلک افراد کے ساتھ یہ مذاق اب ختم ہونا چاہئے۔اگر اساتذہ کو ان کا حق نہ دیا گیا تو وہ بھی سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہوں گے۔ان خیالات کا اظہار ٹیچر رائٹس کونسل پاکستان کے مرکزی عہدیداران شاہد منصور ، عرفان صادق، عاصم شہزاد اور خرم شہزادنے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے تقریبا 3 سال پہلے 2016 میں تبادلوں پر سے پابندی اٹھائی گئی تھی جس کا دورانیہ ایک ماہ تھا اس کے بعد گزشتہ حکومت کے آخری ایام میں ٹرانسفر پر سے پابندی ہٹائی گئی اور پنجاب بھر سے لگ بھگ 50 ہزار اساتذہ نے تمام مطلوبہ کاغذات کے ساتھ اپنی درخواستیں جمع کروائیں لیکن اس کو الیکشن کمیشن نے کالعدم قرار دے دیا۔

(جاری ہے)

اور الیکشن کے بعد نئی حکومت کے آنے پر اساتذہ کو امید کی کرن تب نظر آئی جب وزیر محکمہ تعلیم پنجاب مراد راس نے اساتذہ کو ٹرانسفر کا کام ایک ماہ میں مکمل کرنے کا عندیہ دیا.لیکن ایک بار پھر ضمنی الیکشن کی آڑمیں اساتذہ کے تبادلوں پر پابندی لگا کر سارے پراسس کو روک دیا گیا۔ پھر ضمنی الیکشن کے بعد بھی اساتذہ کو مسلسل اذیت میں مبتلا رکھا گیا۔

پھر خدا خدا کر کے کفر ٹوٹا اور پرانی درخواستوں پر عملدرآمد کا مکمل شیڈول دے دیا گیا حتی کہ میرٹ لسٹیں بھی آویزاں کر دی گئی اور ان پر اعتراضات کی تاریخ 9 نومبر بتائی گئی لیکن 9 نومبر کے دن ہی محکمہ تعلیم پنجاب کی طرف سے ایک نوٹیفکیشن جاری ہوا جس میں یہ کہا گیا کہ وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار نے تا حکم ثانی اساتذہ کو پوسٹنگ آرڈر دینے سے منع کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ پیغمبری پیشہ سے منسلک افراد کے ساتھ یہ مذاق اب ختم ہونا چاہئے۔ ٹیچر رائٹس کونسل پاکستان کے جنرل سیکریٹری خرم شہزاد نے کہا کہ میں خود اپنے گھر سے 120 کلومیٹر دور تعینات ہوں اور مسلسل پانچ سال سے گورنمنٹ پرائمری سکول چکی شاہ جی میں تدریسی فرائض سرانجام دے رہا ہوں میرے والد صاحب فالج کے مریض ہیں جن کو سنبھالنے کی ذمہ داری اکلوتا ہونے کی وجہ سے صرف میری ہے لیکن میں سکول دور ہونے کی وجہ سے اپنے والد صاحب کی خدمت کرنے سے محروم ہوں۔

سپوکس پرسن ٹیچر رائٹس کونسل پاکستان عاصم شہزاد نے کہا بے شمار خواتین و مرد اساتذہ نے اس مسئلے میں ہم سے رابطہ کیا اور پنجاب حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ ہمیں ہمارا حق جلد از جلد فراہم کیا جائے اور اور کہا کہ اس عمل میں مزید تاخیر کی گئی تو پچاس ہزار اساتذہ کرام اپنے حق کے حصول کیلئے مروجہ احتجاج کا طریقہ کار اختیار کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔

تلہ گنگ میں شائع ہونے والی مزید خبریں