اپنے حق کے لئے لڑیں گے لیکن اب کوئی بنگلہ دیش نہیں بننے دیں گے، آصف علی زرداری

18 ویں ترمیم پر ڈاکہ پڑتا نظر آرہا ہے، تمام صوبے ہمارے ساتھ ہیں، یہ پاکستان کے وسائل کی جنگ ہے اور ہم یہ جنگ لڑتے رہیں گے، پہلے ہماری یونیورسٹیاں اور اب سول ایوی ایشن کو بھی اسلام آباد لے کر جارہے ہیں، اس طرح سندھ میں رہنے والوں کی نوکریاں بھی چلی جائیں گی، ٹنڈوآدم میں جلسہ عام سے خطاب

ہفتہ 9 فروری 2019 20:43

اپنے حق کے لئے لڑیں گے لیکن اب کوئی بنگلہ دیش نہیں بننے دیں گے، آصف علی زرداری
ٹنڈو آدم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 فروری2019ء) پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کے سربراہ اور سابق صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ اپنے حق کے لئے لڑیں گے لیکن اب کوئی بنگلہ دیش نہیں بننے دیں گے، 18 ویں ترمیم پر ڈاکہ پڑتا نظر آرہا ہے، تمام صوبے ہمارے ساتھ ہیں، یہ پاکستان کے وسائل کی جنگ ہے اور ہم یہ جنگ لڑتے رہیں گے۔ پہلے ہماری یونیورسٹیاں اور اب سول ایوی ایشن کو بھی اسلام آباد لے کر جارہے ہیں، اس طرح سندھ میں رہنے والوں کی نوکریاں بھی چلی جائیں گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو ٹنڈوآدم میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ قبل ازیں پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری ٹنڈوآدم آمد میں بذریعہ ہیلی کاپٹر جلسہ عام میں خطاب کرنے کے لئے پہنچے۔

(جاری ہے)

جہاں پر پیپلز پارٹی کے مرکزی اور صوبائی رہنمائوں نے ان کا استقبال کیا۔ جلسے سے خطاب کرتیہ وئے آصف علی زرداری نے کہا کہ پہلے بھی ہم ان کے ہاتھوں میں کھیل گئے تھے،اس لئے بنگلا دیش بن گیا لیکن اب ہم کوئی بنگلا دیش نہیں بننے دیں گے اور اپنے حق کے لئے لڑیں گے۔

یہ جنگ سندھ کے وسائل کی نہیں بلکہ پورے ملک کی ہے اور اس جنگ میں ہمارے ساتھ پشتون، بلوچی اورساتھ پنجاب ہے، ڈرنے کی کوئی بات نہیں، یہ لوگ بے وقوف ہیں، ان کی ٹانگیں ڈگمگا جاتی ہیں۔ وہ سندھی میں تقریر اس لیے نہیں کرتے کیونکہ سننے والوں کو سمجھ نہیں آتی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے انتخابات کے دوران کا کہا تھا کہ ان کا جو ڈھونگ نظر آرہا ہے وہ 18 ویں ترمیم پر ڈاکہ ہے۔

پہلے یہ لوگ ہماری یونیورسٹیاں لے گئے، اب سول ایوی ایشن کو بھی اسلام آباد میں لیکرجارہے ہیں اور جو لوگ سندھ میں رہتے ہیں ان کی نوکریاں بھی چلی جائیں گی۔ آصف زرداری نے کہا کہ یہ پاکستان آج کے لوگوں نے نہیں بنایا بلکہ ہمارے بزرگوں نے بنایا اور یہ ملک جنگ سے نہیں ڈائیلاگ کے ذریعے حاصل کیا گیا۔ پاکستان بننے کے بعد سوچی سمجھی سازش کے تحت خون ریزی کی گئی اور نیا بنگلہ دیش بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم تو لڑتے رہے ہیں اور عوام کے حقوق کے لیے جنگ جاری رکھیں گے۔ ڈرنے کی کوئی بات نہیں ہے۔ ہم نے بھی یہی بجٹ چلایا تھا اور سب کی تنخواہوں میں اضافہ کیا تھا کیونکہ ہماری سوچ غریب عوام ہے۔ ہمیں غریبوں اور دھرتی کی فکر ہوتی ہے، انہیں محلوں کی فکر لگی رہتی ہے۔

ٹنڈو آدم میں شائع ہونے والی مزید خبریں