مہران ہسٹاریکل اینڈ کلچرل ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے دو روزہ سندھ ثقافتی میلے کا انعقادکیا گیا

میلے میںجانوروں کی مختلف اقسام کے مقابلے، بیلوں کی دوڑ، گھوڑ سواری، کبڈی،مشاعرہ، تقریری مقابلے،محفل موسیقی منعقد کی گئی

ہفتہ 3 مارچ 2018 16:25

ٹنڈوآدم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 مارچ2018ء) سندھ جو صدیوں پرانی تہذیب رکھنے والی دھرتی رہی ہے ، جہاں بڑے بزرگان کے ساتھ بڑے بڑے تاریخی مکانات ہیں ، جو دنیا میں سندھ سمیت پورے ملک کی پہچان ہیں ، سندھ جہاں اچھڑو تھر ، ننگر پارک کینجھر جھیل ، منچھر جھیل ، سوہنی جھیل کھیر تھر جبل ہیں جو سندھ کی سیاحت کا مرکز ہیں ، اور اسی طرح سندھ کی ثقافت میں کھیل ،رہنی کہنی ، کھانا پینا، اٹھنا بیٹھنا ، پیار محبت کادرس اہمیت رکھتا ہے ، سندھ وہ خطہ ہے جسے تہذیبوں کی ماں کہا جاتا ہے ،جہاںموہن جو دڑو، برہمن آباد ، ڈیپر گھانگھرو ، دیبل ، مکلی اور دیگر مکامات موجود ہیں ،سندھ وہو تہذیب ہے جس کی حفاظت سندھ کے لوگ ہر دور میںکرتے آر ہے ہیں اور ثقافت کو اجاگر کر کے سندھ دوستی کا ثبوت دیا ہے ، اسی طرح حالی ہی میں تاریخی مکانات اور ثقافت پہ کام کرنے والی تنظیم مہران ہسٹاریکل اینڈ کلچرل ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے ٹنڈوآدم میں دو روزہ سندھ ثقافتی میلہ ٹنڈوآدم منعقد کیا گیا جس کا افتتاح شاہ عبداللطیف بھٹائی کے کلام پر پی ایچ ڈی کرنے والی تائیوان کی لڑکی پیلنگ تھائو عرف جوہی فاطمہ نے مختلف اسکولوں کے ہزاروں طلباء کی رہنمائی کرتے سندھ کے نقشہ کو سلامی دیکر میلہ کا افتتاح کیا ، سندھ کا نقشہ جس پہ سندھ کا کلچر، تاریخی مکانات ، اور کردار بنے ہوئے تھے ، سلامی کے بعد سندھ کلچر میں شمار ہونے والی گھوڑے سواری بھی تھی ،جس کی دوڑ کرائی گئی ، جہاں اسی کے قریب گھوڑے سواروں نے حصہ لیا اور انہیں بھی مہران ہسٹاریکل کی ٹیم سے کارکردگی شیلڈیں وصول کیںجہاں پہلے ہی دن ثقافت کو پروموٹ کرنے کے لیئے سابق ایم این اے محمد خان جونیجو نے شاہجھان جونیجو کی رہنمائی امیں شاہنواز جونیجو ہارس کلب کے لیئے میلے والی دو ایکڑ سے زیادہ زمین دینے کا اعلان کردیا جہاں ایک آڈیٹوریم بھی بنے گا جہاں ثقافتی سرگرمیاں کی جائینگی ، ان کے بعد سندھ کی دوسری بڑی گیم کبڈی تھی جس میں سندھ بھر سے بڑے بڑے کھلاڑیوں نے حصہ لیا ، جہاں زبردست مقابلہ کے بعد ٹنڈوآدم کی ٹیم نے ہوم گراو،ْنڈ کا فائدہ لیکر فتح حاصل کی اور سانگھڑکی ٹیم کو شکست ہوئی ونر ٹیم کو چیف آرگنائیز آچر خاصخیلی نے ٹرافی دی ، دن کے چوتھے سیشن میں مشاعرہ منعقد کیا گیا جس کی صدارت نوجوان شاعر نو ر چاکرانی نے کی وہاں بھی مختلف اضلاع سے شعرہ نے حصہ لیا ، جبکہ پہلے دن کے پانچوے اور آخری سیشن میں محفل موسیقی منعقد کی گئی ،جہاں صوفی، کلاسیکل اور لوک فن پیش کیا گیا ، اسی طرح دوسرے دن صبح ہوتے ہی میلہ لوگوں سے بھرگیا ، صبح دس بجہ شہر کے سات مختلف اسکولوں کے طلباء کے درمیان ثقافتی تقریر کا مقابلہ ہوا جو مشائخ ہوتھی کے عبدالغفار درس نے جیت لیا ، ان کو بھی چیف آرگنائیز آچر خاصخیلی نے شیلڈ دی،اس چھوٹے بچے کی تقریر نے سندھ ثقافت کے حوالے سے بہت بڑا میسیج دیا ،ان کے بعد سندھی، عربی، نسل سمیت مختلف نسل کی بکریوں کی نمائش کی گئی جو مختلف اضلاع سے لائیں گئیں تھی ، بکریوں میں ایک ایسی بھی بکری شمار تھیں جس پہ قدرتی طور پر سندھ کا نقشہ بنا ہوا تھا جو لوگوں کے دیکھنے کا مرکز بنی ہوئی تھی،تمام بکریوں کے مالکان کو سندھ کی ثقافت اجرک کا بھی تحفہ دیا گیا، جیسے ہی بکریوں کی نمائش کا وقت ختم ہوا تو بیل کی دوڑ کرائی گئی ، وہاں بھی بیل کے پنتالیس جوڑوں نے حصہ لیا ، آخر میں سب کی محنت کو مد نظر رکھتے ہوئے بیل سواروں کو بھی شیلڈیں دی گئیں ، ان کے علاوہ سندھ کی بڑی گیم ملھ (ملاکھڑو) بھی ہوئی جہاں ہزاروں شہریوں اور مکینوں نے شرکت کی جہاں بڑے مقابلے ہوئے ، ان کے بعد سندھ کے لوگ جو اپنے موچھوں کو اپنی شان اور عزت سمجھتے ہیں اور بڑی بڑی موچھ رکھ کر مقابلہ میں حصہ لیتے ہیں ،اسی طرح اس میلے میں بھی بڑی موچھ کا مقابلہ ہوا جو شہداد پور کے شاھنواز نے جیت کر انعام حاصل کیا ، مگر ہمت افزائی کے لیئے دوسروں کو بھی اجرک کا تحفہ دیا گیا ، جیسے ہی موچھوں کا مقابلہ ختم ہوا تو اس کے ہی بعد سندھی ثقافت کے حوالے سے پٹکہ(پگڑی) باندنے کا مقابلہ کروایا گیا جو بھٹ شاہ کے طالب شاہانی نے جیتا ، تقریب کی آخری شب کو سگھڑ کچھری کا اہتمام بھی کیا گیا جس میں بڑے بڑے دانشور سگھڑوں نے اپنا فن پیش کیا ، اور آخری دن پر بھی محفل موسیقی منعقد کی گئی ،تقریب کا اختتام ہو جمالو کے ساتھ کیا گیا اور آخر میں ملک ، اور عالم انسانیت کے ساتھ سندھ کی خوشحالی کے لیئے دعا مانگی گئی ، اس کامیاب پروگرام کے بعد چیف آرگنائیزر سمیت پوری ٹیم کومختلف لوگوں کی جانب سے مبارکباد پیش کی گئیں ، اس سے پہلے پاکستان فیڈرل کاو،ْنسل آف کالمسٹ کی جانب سے چیف آرگنائیزر کو بہترین میلہ منعقد کرنے پر چئیرمین سید قیصر محمود نے اعزازی شیلڈ بھی دی ،اس موقع پر چیف آرگئائیزر آچر خاصخیلی نے کہا کہ یہ لوگوں کی ثقافت سے محبت اور میری بہترین ٹیم کا نتیجا ہے جس کی وجہ سے میلہ کامیاب ہوا ہے ، اس بامقصد میلہ کی کامیابی سب کے لیئے ایک مثال تھی جہاں دو روزہ میلے میں سندھ تقریبن کلچر چیزیں موجود تھیں ، اس طرح ایسی تقریبات سے سندھ کا کلچر پروموٹ ہوگا ، اور محکمہ ثقافت کو بھی ایسی تقریبات پر توجہ دیں تاکہ سندھ اپنی تاریخی اور ثقافتی حیثیت کو برقرار رکھ سکیں ۔

متعلقہ عنوان :

ٹنڈو آدم میں شائع ہونے والی مزید خبریں