ہمیشہ آبادگاروں اور مزدوروں کے حقوق کی آواز اٹھائی ہے ،سندھ ایگریکلچر ریسرچ کونسل

ہفتہ 8 دسمبر 2018 19:07

ٹنڈوالہ یار (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 دسمبر2018ء) سندھ ایگریکلچر ریسرچ کونسل (سارک)کے چھوٹے آبادگاروں کی تنظیم ہے جس نے ہمیشہ چھوٹے ہاری مزدور اورآبادگاروں کے حقوق کی آواز اٹھائی ہے پھر چاہے اسے کورٹ کچہری کے چکر لگانا پڑے ، یا احتجاجن دھرنے ہی کیوں نا دینے پڑیں ۔ سارک نے گذشتہ سال بھی گنے کا مناسب ریٹ نا ملنے کی بنا پر کئی بڑے احتجاجوں دھرنوں سمیت بلاول ہائوس کراچی کے سامنے ایک بہت بڑا احتجاجی دھرنابھی دیا جس میں انکے میمبران اور کسانوں کو لاٹھی چارج کا سامنا کرنے کے علاوہ گرفتاریاں بھی جھیلنا پڑیں۔

مگر سارک پھر بھی ہر قدم آگے کی طرف بڑھاتے ہوغریب ہاری مزدور کسان کے حقوق کی آواز بلند کرتی رہی۔اس سال بھی شوگرز ملز کا وقت پر نا کھلنا اور گنے کے ریٹ کا مقرر نا ہونا اور اسکا نوٹیفیکشن نا جاری ہونے کو مدنظر رکھتے ہوئے سارک نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ اس وقت زراعت کے وزیر محمد اسماعیل راہو جو کہ فرزند ہیں کامریڈ شہید فاضل راہو کے جنہوں نے ہمیشہ ہاری مزدور اور چھوٹے آبادگار کے حقوق کی جنگ لڑی، جبکہ انکا فرزند جو کہ وقت حاضر میں زراعت کا وزیربھی ہے آبادگاروں کے معاشی قتل پر اختیارات کے باوجود خاموشی کا چولا اوڑھے ہوا ہے۔

(جاری ہے)

سارک نے یہ اعلان کیا کہ دس دسمبر 2018 کو شہید فاضل راہو کہ مزار پر جاکر انکے فرزند کی خاموشی کا گلہ کریں گے اور وہاں ایک پر امن احتجاج ریکارڈ کروائیں گے۔ لیکن گذشتہ روزکین کمیشنر سندھ کی طرف سے گنے کے فی من 182 روپے کا نوٹیفکیشن نکالا گیا ہے جسکی وجہ سے سارک اپنا فاضل راہو کے مزار پر احتجاج والا پروگرام موخر کرنے کا اعلان کرتی ہے۔اور یہ بات بھی واضح کردیتی ہے کہ ایسا ہی ایک گنے کے ریٹ کا نوٹیفکیشن180 روپے فی من گذشتہ سال بھی نکالا گیا تھا لیکن افسوس اس پر آج تک سندھ گورنمنٹ عمل درامد نا کراسکی۔

سارک کے مرکزی اوضلعی عہدیداران جن میں سارک صدر ایڈوکیٹ علی پلھ جرنل سیکریٹری ولی محمد تھیبو ،جمال محمود کھوڑو، ذولفقار علیم وسان ، میر مرتضی اوٹھو،عباس علی کالرو ، سائیں سرور شاہ ،محمد خان مری، محمد علی میمن، ظہیر احمد تھیبو ، غلام محمد ناگور غلام رسول لونڈ، ہارون میمن اور دیگر سارک عہدیدار اور میمبران اسی بات کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ واضح اعلان کرتے ہیں کہ اگر اس بار بھی ایسا ہی دھوکہ کرنے کا سوچا بھی گیا مطلب یہ کہ 182 روپے فی من گنے والے نوٹیفکیشن پر عمل دارمد نا کروایا گیا یا اب بھی شوگرز ملز چلانے میں مذید تاخیر کی گئی تو سارک17 دسمبر بروز پیر کراچی پریس کلب کے سامنے آبادگار ہاری اور مزدوروں کا ایک بہت بڑا جتھہ تیار کرکے تاریخی احتجاج ریکاڈ کروائے گی۔

ٹنڈو الہ یار میں شائع ہونے والی مزید خبریں