ٹنڈوالہ یار میں 36 گھنٹوں سے ہونے والی ہلکی اور موسلادھار بارشوں نے جل تھل کردیا

80 فیصد علاقے پانی میں ڈوب گئے ڈپٹی کمشنر نے رین ایمرجنسی نافذ کردی بارشوں کے باعث ندو موری میں گھر کی چھت گرنے سے ایک شخص جاں بحق تین افراد زخمی

جمعرات 18 اگست 2022 23:22

ٹنڈوالہ یار (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اگست2022ء) ٹنڈوالہ یار میں 36 گھنٹوں سے ہونے والی ہلکی اور موسلادھار بارشوں نے جل تھل کردیا ٹنڈوالہ یار کے 80 فیصد علاقے پانی میں ڈوب گئے ڈپٹی کمشنر نے رین ایمرجنسی نافذ کردی بارشوں کے باعث ندو موری میں گھر کی چھت گرنے سے ایک شخص جاں بحق تین افراد زخمی ہوگئے تفصیلات کے مطابق ٹنڈوالہ یار اور اس کے گردونواح میں گزشتہ 36 گھنٹوں سے ہونے والی تیز ہواؤں کے ساتھ طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی کئی گھروں کی چھت گر گئی ، گاؤں ندو موری میں چھت گرنے سے ایک شخص جاں بحق جبکہ تین افراد شدید زخمی ہوگئے جنہیں علاج کیلئے سول اسپتال منتقل کیا گیا انڑ پاڑہ، پاکستان چوک اکرم کالونی،خواجہ اجمیر کالونی ،نصرپور روڈ،چمبڑ ناکہ،سمیت 80 فیصد علاقے جھیل تا لاب کا منظر پیش کرنے لگے۔

(جاری ہے)

گھروں دکانوں میں کئی کئی فٹ پانی داخل ہونے سے لوگوں نے نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئے زرعی زمینوں پر لگی فصلیں تباہ ہوگئی آبادگاروں کو شدید نقصان کا اندیشہ ہونے والی تیز بارشوں کے باعث گھروں اور مسجدوں میں اذانیں بھی دی گئی جبکہ ضلعی انتظامیہ ،میونسپل کمیٹی اور وزیر اعلیٰ سندھ کے فوکل پرسن کی جانب سے کسی قسم کے کوئی انتظامات نا کرنے کی وجہ سے شہر ڈوب رہا ہے جبکہ ڈپٹی کمشنر ٹنڈوالہ یار نے ضلع میں رین ایمرجنسی نافذ کردی مگر اس کے باوجود انتظامیہ غائب رہی اس موقع پر شہریوں کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ اور میونسپل کمیٹی فوری بہتر انتظامات کریں تاکہ ہمارا شہر ڈوبنے سے بچ سکے اس وقت گھروں میں تین سے چار فٹ پانی موجود ہے لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں لیکن انتظامیہ کی جانب سے انتظامات نہ کرنا سوالیہ نشان ہی

ٹنڈو الہ یار میں شائع ہونے والی مزید خبریں