ٹانک کے گائوں ملازئی اور اس کے ملحقہ علاقوں میں امن کی بحالی کے لئے پولیس کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی ، ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس

منگل 9 اکتوبر 2018 21:55

ٹانک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 اکتوبر2018ء) ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس ڈیرہ اسماعیل خان ریجن دار علی خٹک نے کہا ہے کہ ٹانک کے گائوں ملازئی اور اس کے ملحقہ علاقوں میں امن کی بحالی کے لئے پولیس کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی امن کی بربادی کا باعث بننے والے عناصرز کے ساتھ پولیس بلاتفریق کاروائی کرے گی پولیس کا کام عوام کی جان ومال کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے عوام کی خدمت ہمارے اولین فرائض میں شامل ہے میرے دفتر کے دروازے عوام کے لئے کھلے ہیں کسی بھی شکایات کی صورت میں عوام مجھ سے براہ راست رابطہ کر سکتے ہیں علاقہ کو منشیات اور جرائم پیشہ عناصرز سے پاک کرنے کے لئے عوامی تعاون ناگزیر ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز ٹانک کے نواحی گائوں اما خیل میں امن و امان کے حوالے سے منعقدہ کھلی کچہری سے خطاب کرتے ہوئے اس موقع پر ضلعی ناظم مصطفی خان کنڈی ،ڈسٹرکٹ پولیس آفسیر محمد عارف ،ڈی ایس پی رولر عدنان شاہد،ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر عمر دراز خان اور پولیس کے دیگر افسران بھی موجود تھے جبکہ ملازئی ،اماخیل اور ملحقہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے افراد، معززین علاقہ اور بلدیاتی نمائندوں کی کثیر تعداد نے بھی کھلی کچہری میں شرکت کی اس موقع پر شہریوں کی جانب سے ڈی آئی جی کو بتایا گیا کہ ملازئی میں جرائم پیشہ عناصرز کی وجہ سے امن کی صورتحا ل انتہائی مخدوش ہوچکی ہے اب تک 20سے زائد شہری ڈکیتی اور دیگر مختلف واقعات میں جان کی بازی ہار چکے ہیں انہوں نے کہا کہ ملازئی اور ملحقہ علاقوں میں مختلف اقوم آباد ہیں اور تمام اس بات پر متفق ہیں کہ علاقہ میں امن قائم ہو شہریوں نے ڈی آئی جی پر واضح کیا کہ انتظامیہ کی جانب سے اپنے فرائض سے جان خلاصی کیلئے ملازئی میں جاری بدآمنی لہر کو دوقوموں کے درمیان لڑائی کانتیجہ قرار دیا گیا جو انتہائی قابل مذمت ہے علاقہ میں بیٹنی اور مروت کے درمیا ن قابل رشک برادرانہ تعلقات اور مراسم ہیںصرف دونوں اقوام میں موجود سماج دُشمن عناصر کی وجہ سے علاقے کاامن تباہ ہوچکا ہے کہ مختلف واقعات میں قتل ہونے افراد کے لوحقین کو انصاف دلانے اور واقعات میں ملوث ملزمان کوبے نقاب کر کے انہیں قرار واقعی سزا دی جائے۔

(جاری ہے)

شہریوں نے کہا کہ ملازئی سمیت مختلف علاقے جن کی حدود نیم قبائلی علاقوں کے ساتھ جا ملتی جہاں پر ملزمان کاروائی کرنے کے بعد آسانی سے علاقہ غیر فرار ہو جاتے ہیں وہاں پر پولیس چوکیاں قائم کی جائیں تاکہ ملزمان کے خلاف پولیس بروقت کاروائی کر سکے ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ پولیس ایسے جرائم پیشہ عناصرز کی بیخ کنی کے لئے تمام وسائل کو بروئے کار لائیگی اور انہیں کسی بھی صورت میں نہیں چھوڑا جائیگا پولیس میں رشوت خوری کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کی جائیگی کھلی کچری میں عوام پولیس کی خوبیان بیان کرنے کی بجائے ان میں پائی جانیوالی خامیوں کی نشاندہی کریں جبکہ عوام جرائم کے خاتمہ کے لئے مقامی پولیس انتظامیہ کے ساتھ تعاون کو یقینی بنائے انہوں نے کہا کہ جن افراد کو بے گناہ ہوتے ہوئے بھی مخالفین کی جانب سے مقدمات میں ملوث کیا گیا ہے اگر تفتیش کے دوران وہ افراد بے گناہ ثابت ہوئے تو انہیں مقدمات سے خارج کر دیا جائیگا پولیس کی جانب سے کسی کے ساتھ بھی زیادتی نہیں کی جائیگی اس موقع پر ڈی آئی جی نے کھلی کچری میں موجود شہریوں کو اپنا واٹس ایپ نمبر دیا اور انہیں کہا کہ وہ کسی بھی شکایات کی صورت میں مجھ سے رابطہ کر سکتے ہیں ان کو فوری ریسپانس ملے گا انہوں نے اس موقع پر ڈی پی اواور ڈی ایس پی رولر کو جرائم پیشہ عناصرز کے خلاف سخت چھاپے مارنے کے احکامات جاری کئے ۔

۔۔۔۔

ٹانک میں شائع ہونے والی مزید خبریں