تیل کی دریافت پرعوام کو صرف لال بتی پیچھے لگایا ہوا ہے، چودھری نثار

مجھے حیرانگی ہے کہ عمران خان کواتنی جلدی کیسے پتا چل گیا کہ تیل اور گیس کا خزانہ ملنے والا ہے، صوبائی اسمبلی کا حلف اٹھانے کا مطلب انتخابی نتائج تسلیم کرنا ہے۔ٹیکسلا میں پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 31 مارچ 2019 18:27

تیل کی دریافت پرعوام کو صرف لال بتی پیچھے لگایا ہوا ہے، چودھری نثار
ٹیکسلا(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔31 مارچ 2019ء) سابق وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ حکومت نےتیل کی دریافت پرعوام کو لال بتی پیچھے لگایا ہوا ہے، مجھے حیرانگی ہے کہ عمران خان کواتنی جلدی کیسے پتا چل گیا کہ تیل اور گیس کا خزانہ ملنے والا ہے،صوبائی اسمبلی کا حلف اٹھانے کا مطلب انتخابی نتائج تسلیم کرنا ہے۔ انہوں نے آج ٹیکسلا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اس وقت بہت زیادہ یکجہتی کی ضرورت ہے، پاکستان شدید مسائل سے دوچار ہے۔

ایک طرف ملک کے مسائل انتہائی گھمبیر ہیں جبکپ دوسری طرف حکومت نے قرض لینے کے ریکارڈ توڑ دیے ہیں، حکومتیں جو بھی آئیں انہوں نے قرض لیے لیکن موجودہ حکومت نے سارا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملکی معیشت قرضوں پر چل رہی ہے۔

(جاری ہے)

ملک قرضوں کے گرداب میں گھر چکا ہے۔ چودھری نثار نے کہا کہ وزیراعظم کو کون سمجھائے کہ حکومتیں ٹویٹر پر نہیں چلتیں، نوازشریف اور عمران خان کا اب بھارت اور مودی کے حوالے سے مئوقف ایک جیسا ہوگیا ہے۔

چودھری نثار نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت نے عوام کو لال بتی کے پیچھے لگا رکھا ہے۔ حیران ہوں عمران خان کو اتنی جلدی کیسے پتا چل گیا کہ تیل اور گیس کا کوئی خزانہ ملنے والا ہے۔ چودھری نثار نے کہا کہ میں پینتیس سال تک ایک جماعت کیساتھ کھڑا رہا،لیکن لیڈر شپ سے علیحدہ ہوگیا۔بطور سیاستدان سیاسی مستقبل کا فیصلہ کروں گا۔ حلقے کے عوام نے مجھے پر بھرپور اعتماد کیا ہے۔

اس وقت میں سیاسی کشمکش ہے۔ سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان جو مرضی کر لے ہونا وہی ہے جو حکم ایف اے ٹی ایف دے گا۔ انہوں نے تمام مسائل پر قومی اسمبلی میں بحث کروانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تمام مسائل کو قومی اسمبلی میں ڈسکس کیا جانا چاہیے،اس وقت تمام ادارے عمران خان کے ساتھ ہیں اس لیے انہیں سوچ سمجھ کر تمام فیصلے کرنا ہوں گے۔ رکن پنجاب اسمبلی چوہدری نثار نے پریس کانفرنس میں بھارت کے حوالے سے کہا ہے کہ بھارت سے خیر کی کوئی توقع نہیں کی جا سکتی اس لیے ہمیں بھارت کی جانب سے چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔

ٹیکسیلا میں شائع ہونے والی مزید خبریں