چیف جسٹس کےتھر کے دورے سے قبل انتظامیہ کی دوڑیں لگ گئیں

حکومت سندھ نے سب اچھا دکھانے کی کوششیں شروع کر دی، تھر کے اسپتال کو 3دن میں دلہن کی طرح سجا لیا گیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 12 دسمبر 2018 11:42

چیف جسٹس کےتھر کے دورے سے قبل انتظامیہ کی دوڑیں لگ گئیں
تھرپارکر(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12 دسمبر 2018ء) :چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار تھر کے خصوصی دورے پر پہنچ گئے ہیں۔اسی متعلق میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ چیف جسٹس کے تھر کے دورے کے پیشِ نظر انتظامیہ کی دوڑیں لگ گئیں اور حکومت سندھ اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سب اچھا دکھانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔سول اسپتال مٹھی کی عمارت کو تین دن میں ہی دلہن کی طرح سجا دیا گیا۔

جب کہ عمارت میں رنگ و روغن بھی کیا گیا۔جب کہ چیف جسٹس کی طرف سے سوالات کے جوابات دینے کے لیے ڈاکٹرز کی خصوصی ٹیم بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔میڈیا رپورٹس میں مزید بتایا گیا کہ چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی جانب سے 12 دسمبربروز بدھ تھر حالات کا جائزہ لینے تھرپارکر پہنچ رہے ہیں، متوقع دورے کی اطلاع پہنچتے ہیں سندھ حکومت نے پہلی مرتبہ ہنگامی طور پر سول اسپتال مٹھی کو نئے سرے سے فعال بنانا شروع کر دیا یے۔

(جاری ہے)

جہاں خستہ حال کمروں کی مرمت کی جا رہی ہے، وہیں ہنگامی طور پر ٹوٹے ہوئے بیڈز و آلات کی جگہ تمام تر نئے آلات خریدے گئے ہیں۔ فرنیچر و ایمبولینسز کو دوبارہ سے مکمل طور پر فعال بنایا جا رہا ہے۔اسپتال کی عمارت میں موجود پانچ درجن سے زائد کمرے پلستر کے بعد رنگ و روغن کے مرحلے میں ہیں اور نتیجے میں اسپتال میں داخل مریض ہنگامی مرمت کی وجہ سے شدید پریشانی سے دو چار ہیں، جہاں مریض بیڈز پر سوئے ہیں وہاں پر دیواروں پر چونا پوچی و بجلی لائینوں کی مرمت بھی دن رات جاری ہے۔

گذشتہ روز 200 سے زائد پودوں کے گمبلے بھی اسپتال پہنچائے گئے اور گلی کوچے میں پھولوں کی بہار سے ماحول کو عارضی طور پر معطر بنا دیا گیا ہے۔دوسری جانب مریضوں کے ساتھ آنے والے تھری باشندے پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں۔میونسپل کمیٹی مٹھی کی جانب سے فائر بریگیڈ گاڑی کے ذریعے اسپتال کی دیواروں اور سائن بورڈز کی دہلائی کی جا رہی ہے۔ چیف جسٹس کے ممکنہ سوالات کے جوابات دینے کیلئے ڈاکٹرز کی خصوصی ٹیم بھی تشکیل دیدی گئی ہے۔تمام تر تیاریوں کے نتیجے میں مریض پریشان ہو کر رہ گئے ہیں اور تمام عملہ انتظامات میں مصروف ہونے سے معمول کی سرگرمیاں بھی عملی طور ہر متاثر ہوتے دکھائی دے رہی ہیں۔

تھرپارکر میں شائع ہونے والی مزید خبریں