جماعت اسلامی ظلم و جبر اور لوٹ کھسوٹ کا خاتمے اور پاکستان میں نظام مصطفٰی کا نفاذ چاہتی ہے، سنیٹرسراج الحق

کتنے افسوس کی بات ہے کہ انسان مریخ کی طرف سفر کر رہا ہے اور تھر کے لوگ پینے کے پانی کے لیے ترس رہے ہیں، ظالم و بے شرم حکمرانوں کی وجہ سے آج تھر میں یہ صورتحال ہے،عوام اپنے حقوق کے لیے اٹھ کھڑے ہوں، امیرجماعت اسلامی کراچی پانامہ کی طرح پینڈورا پیپرز میں بھی کسی غریب کا نہیں بلکہ بڑے بڑے لوگ کے نام آئے ہیں، ایسے کرپٹ لوگوں کے گریبانوں میں ہاتھ ڈالنے کا وقت آگیا ہے، جماعت اسلامی تمام چوروں کا بلاتفریق احتساب چاہتی ہے، مٹھی اور اسلام کوٹ میں خطاب

جمعرات 7 اکتوبر 2021 22:35

جماعت اسلامی ظلم و جبر اور لوٹ کھسوٹ کا خاتمے اور پاکستان میں نظام مصطفٰی کا نفاذ چاہتی ہے، سنیٹرسراج الحق
تھرپارکر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اکتوبر2021ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی ظلم و جبر اور لوٹ کھسوٹ کا خاتمے اور پاکستان میں نظام مصطفٰی کا نفاذ چاہتی ہے۔کتنے افسوس کی بات ہے کہ انسان مریخ کی طرف سفر کر رہا ہے اور تھر کے لوگ پینے کے پانی کے لیے ترس رہے ہیں۔ تھر کول کے باوجود یہاں کے لوگ غربت و افلاس کی وجہ اپنے بچوں کے ساتھ خودکشیاں کر رہے ہیں۔

ان ظالم و بے شرم حکمرانوں کی وجہ سے آج تھر میں یہ صورتحال ہے۔عوام اپنے حقوق کے لیے اٹھ کھڑے ہوں۔ پانامہ کی طرح پینڈورا پیپرز میں بھی کسی غریب کا نہیں بلکہ بڑے بڑے لوگ کے نام آئے ہیں، ایسے کرپٹ لوگوں کے گریبانوں میں ہاتھ ڈالنے کا وقت آگیا ہے۔ جماعت اسلامی تمام چوروں کا بلاتفریق احتساب چاہتی ہے۔

(جاری ہے)

ہمارامقابہ کسی فرد نہیں بلکہ ظالمانہ نظام ہے،سندہ باب الاسلام کی اور امن کی سر زمین ہے حکمرانوں نے ملک کو برباد کردیا ہے،پیپلزپارٹی، ن لیگ اور تحریک انصاف نے ملک کو لوٹا ہے ملک میں کرپشن بدامنی مہنگائی نے عوام کا جینا حرام کردیا ہے موجودہ حکمرانون نے ملک کو معاشی طور پر برباد کردیا گیا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسٹیڈیم گراؤنڈ میں منعقدہ عوامی جلسہ سے خطاب کے دوران کیا۔ قبل ازیں انہوں نے ٹھٹھہ، بدین، مٹھی اور اسلامی کوٹ میں استقبالی اجتماعات سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت بھی کی۔جبکہ مہمانوں کو سندھ کا روایتی تحفہ اجرک و تھر کی شال کا تحفہ بھی پیش کیا گیا۔امیر جماعت سراج الحق نے مطالبہ کیاکہ تھر کی خوشحالی کے نہری نظام دیا جائے، انجینئرنگ یونیورسٹی قائم کرکے نوجوانوں کو فنی تربیت دی جائے، تھر کول میں مقامی لوگوں کو اولیت دی جائے۔

موجودہ حکو مت ایک عجیب قسم کی حکومت ہے جو آرڈیننس کے ذریعے پورے ملک کا نظام چلا رہی ہے اس حکومت نے سواتین سالوں میں پارلیمنٹ سے صرف 57 قوانین پاس کرائے ہیں باقی 65 سے زیادہ آرڈیننس جاری کئے ہیں اور صدر پاکستان کا گھر آرڈیننس کی فیکٹری بنی ہوئی ہے جس میں حکومت کے مرضی کے آر ڈیننس بنائے جاتے ہیں۔ہلے پاناما پیپر اب پینڈورہ پیپرز لیکس میں شامل اپنے دوستوں کو بچنے کے لئے وزیر اعظم نے اپنے دفتر میں سیل قائم کا ہے لیکن جماعت اسلامی نے حکومت کے غلط فیصلوں کو پہلے بھی مسترد کیا ہے اب بھی کرتی ہی انہوں کہا کہ حکومت کی غلط پالیسیوں کے نتیجے میں پاکستان کا پاسپورٹ دنیا کا کمزور ترین پاسپورٹ بن گیا ہے ہمارے روپیے کی ویلیو میں بھی کمی آئی ہے جس کے لئے حکومت کہتی ہے کے یہ کرونا کی وجہ سے ہوا ہے کرونا تو انڈیا میں بنگلادیش اور افغانستان میں بھی ہے پھر اس کے روپیا اور ٹکا ہمارے ملک کے روپے کے مقابلے میں زیادہ بہتر کیوں ہے انہوں نے کہا کہ پینڈورا پیپرز میں ظالم سرمائیداروں ںسابقہ ججوں بیورو کریٹس سابقہ فوجی جرنیلوں کے نام شامل ہیں کسی غریب کا نہیں انہوں کہا کے جماعت اسلامی کا موقف ہے کے ان سب کا احتساب ہو نا چاہئے۔

انہوں کہا کے پاکستانی لوگ باہر سے کما کر پیسا اس ملک میں لاتے ہیں لیکن یہ لوگ وہ پیسا لوٹ کر باہر بھیج دیا جا تا ہے یہ کون سی پاکستان دوستی ہے یہ کہاں کا انصاف ہے۔بھارت اپنی طرف کے صحراء میں ہریالی پیدا کی ہے زراعت جو بڑھایا ہے۔مگر ہمارے طرف کا صحراء حکمرانوں کی کرپشن کی وجہ سے ہے،جب بھی انڈیا نے حملہ کیا ہے اس بارڈر پر تھر کے لوگوں نے مقابلہ کیا یے۔

یہاب کے لوگوں کو فوج میں بھارتی کرکے ایک نئی فورس بنائی جائے جس سے بیروزگاری ختم ہو اور اپنا دفاع بھی کر سکیں۔ درگاہ سرہندی کے سجادہ نشین پیر غلام مجدد سرہندی نے کہاکہ اسلام کوٹ جہاں کالا سونا نکل رہا ہے وہاں کے لوگ غربت سے خود کشیاں کر رہے ہیں۔ پاکستان دو قومی نظریہ پر بنا تھا مگر آج سب سے زیادہ حملے اسلام پر موجودہ حکومت میں ہو رہے ہیں۔ جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے تھر کو بدلا جا سکتا ہے۔عوام ہمارا ساتھ دے۔جلسہ عام سے جماعت اسلامی سندھ کے امیر محمد حسین محنتی، نائب امیر ممتازحسین سہتو،خواجہ محبوب معین الدین کوریجہ،حضوربخش حضوری،پیر عبداللہ شاہ، پیر علی شیر سرہندی، عبدالسبحان سمیجو اور حافظ عبدالغنی بجیر نے بھی جلسہ سے خطاب کیا۔

تھرپارکر میں شائع ہونے والی مزید خبریں