تھر میں اس وقت 400 سے زائد آر او پلانٹس مکمل/نصب کیے گئے ہیں ، ناصر شاہ

افسران ترقیاتی کاموں پر توجہ دیں ، تمام نصب شدہ پلانٹس کو چیک کروں گا کہ وہ کام کر رہے ہیں یا نہیں، وزیر بلدیات سندھ

ہفتہ 11 ستمبر 2021 23:59

تھرپارکر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 ستمبر2021ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی خصوصی ہدایات کے تحت عوامی فلاح و بہبود کا کام وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ اور سندھ کابینہ کو تفویض کیا گیا ہے تاکہ صوبہ سندھ کے غریب عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جا سکے اور خاص طور پر تھر کے لیے پانی کے طویل عرصے سے جاری مسئلہ کو بھرپور طور پر حل کیا جا سکے۔

اس سلسلے میں عوام کی فلاح و بہبود کے لیے شروع کیے گئے ٹاسک اور ترقیاتی اسکیموں کا جائزہ لینے کے لیے صوبای وزیر بلدیات و پبلک ہیلتھ انجینئرنگ سید ناصر حسین شاہ نے ضلعی انتظامیہ اور دیگر تمام قومی تعمیراتی محکموں کے ساتھ ایک اجلاس ڈپٹی کمشنر مٹھی کے دفترمیں منعقد کیا،جس میں کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈویلپمنٹ اسکیموں کے تمام عمل اور کارکردگی کا جائزہ لیا گیا خاص طور پر آر او پلانٹس جو ضلع بھرمیں میں لگائے گئے۔

(جاری ہے)

سندھ کے وزیر بلدیات اور صحت عامہ انجینئرنگ سید ناصر حسین شاہ نے ترقیاتی اسکیموں کا جائزہ لیتے ہوئے نظر ثانی شدہ پانی کی سپلائی اپ گریڈڈ لائن اسکیم پر کام کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے ترجیح دی کہ نئی اسکیمیں شروع کرنے سے پہلے موجودہ اسکیموں کو وقت کے اندر تکمیل کے لیے شروع کی جائیں تاکہ تھر کے کم مراعات والے علاقے اور ضلع کے آس پاس کے غریب عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جا سکے۔

سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ ہم ایک ہی طریقہ کار پر کام کر رہے ہیں کہ تھر اور اس کے دیگر حصوں کے لوگوں کو اچھرو تھر کی طرز پر مستقل پینے کا پانی مہیا کیا جائے جو کہ آچھرو تھر اور آس پاس کے ہزار دیہات اور آبادیوں کی فراہمی کے لیے 200 میل دورسے پائپوں سے مکمل ہوا۔ تھر میں اس وقت 400 سے زائد آر او پلانٹس مکمل/نصب کیے گئے ہیں ان کی نگرانی ہمارے تمام پی پی پی اسٹیک ہولڈرز کریں گے جو اپنی رپورٹس وزیراعلی سندھ کو پیش کریں گے اور وہ اس کے مطابق چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری صاحب کو بھی پیش کریں گے لہذا ہم یہاں تمام عوام کو فائدہ پہنچانے کے پابند ہیں۔

فلاحی اسکیمیں اور تمام شعبوں میں ان تمام سکیموں کا باقاعدگی سے دورہ اور نگرانی کریں گے۔ وزیر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ سید ناصر حسین شاہ نے متعلقہ افسران پر زور دیا ہے کہ وہ ترقیاتی کاموں پر توجہ دیں ، تمام نصب شدہ پلانٹس کو چیک کروں گا کہ وہ کام کر رہے ہیں یا نہیں چل رہے ہیں۔ اس طرح کی تمام شکایات حل ہو سکتی ہیں جن میں عملے کی کمی کو بھی ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا ، انہوں نے متعلقہ افراد کو ہدایت کی کہ وہ ان پلانٹس کی فوری بحالی کے لیے مناسب اقدامات کریں جو ٹھیک سے کام نہیں کر رہے ، انہیں خبردار کیا کہ کوئی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی ، ہم کارکردگی چاہتے کسی بھی شخص کا سست رویہ برداشت نہیں ہوگا قانون کے مطابق کارروای ہوگی۔

وزیر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ سید ناصر حسین شاہ نے ڈپٹی کمشنر سے کہا کہ وہ تمام کاموں کی خود نگرانی کریں جیسا کہ آگے ہدایت کی گئی ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ محکمہ پبلک ہیلتھ کو درپیش خامیوں اور مسائل کو دور کیا جائے گا اور افسران اپنی کارکردگی اور کام میں مزید بہتری لا سکتے ہیں ، اگر وہ (افسران)اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں تو بصورت دیگر ان کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

صحت ، ترقیاتی منصوبے اور دیگر مسائل ہیں۔ سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ پانی کو مزید تاخیر کے بغیر حل کیا جائے۔ بعد میں سید ناصر حسین شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کے سوالات کے جوابات دیے ، اس موقع پر انہوں نے اپنے کابینہ کے ساتھی شبیر بجارانی کی کوششوں کو سراہا جنہوں نے تھر اور اس سے ملحقہ علاقوں کے لوگوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے لیے اقدامات کیے اور بہترین کوشش کی۔

یہی وجہ ہے کہ ہم اپنی قیادت کے وژن کے تحت دورہ کر رہے ہیں جہاں پینے کا پانی دستیاب نہ ہو یا موجودہ نظام کو بہتر بنائیں جہاں پانی دستیاب تھا ، آج ہم نے بتایا کہ تقریبا 400 آر او پلانٹس کو فعال بنایا گیا اور میٹنگ میں رپورٹ پیش کی گئی ، لہذا ہم ہیں آج ذاتی طور پر ان سب کو چیک کرنے جا رہا ہوں اور وہ مکمل نہیں ہوئے جیسا کہ شکایات کے ذریعے رپورٹ کیا گیا اور آپ (میڈیا)کی طرف اشارہ کیا گیا۔

انہوں نے یقین دلایا کہ ان کا علاقہ تھر کو فراہم کیے جانے والے پانی کے بنیادی مسئلے کو حل کرنا ہے ، جواب دیا کہ بارشوں کے بعد پانی کی نکاسی اور دیگر کام پبلک ہیلتھ کی ذمہ داری ہے لیکن کچھ مسائل ابھی تک حل نہیں ہوئے کیونکہ پبلک ہیلتھ اور میونسپل سروسز ایک عدالتی فیصلہ کے بعد علیحدہ کے گئے ہم اب ایسے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں لیکن نظام کو بہتر بنانے اور عوامی صحت اور بلدیاتی خدمات کی ذمہ داریوں کو ٹھیک کرنے کے لیے کچھ طریقہ کار تیار کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

آپ (میڈیا)مختلف ذرائع ابلاغ پر مسائل کی نشاندہی کرتے ہیں لہذا اب ہم آئے ہیں اور ان مسائل کو حل کرتے ہیں اور خراب نظام کو بہتر بنا کر کسی بھی طرف سے غفلت کو ختم کرنے اور گورننس کو بہتر بنانے کیلیے عملی اودامات گررہے ہیں۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ اب تک جو بھی کمپنی آر او پلانٹس کے غیر فعال ہونے میں ملوث رہی ہے ، انہیں نیب اور عدالتوں کا سامنا ہے لیکن اب ہم عملی طور پر تمام آر او پلانٹس کو صحیح طریقے سے شروع کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں تاکہ درست حقائق اور اعداد و شمار حاصل کیے جا رہے ہیں ۔

میٹنگ میں ڈی سی تھرپارکر محمد نواز سوہو نے ضلع تھرپارکر کے بارے میں بریفنگ دی اور پبلک ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے عہدیداروں نے ان کی تنظیم اور تھرپارکرپلانپلانٹن کے نجی اوسلو کمپنی کے افسران اور دیگر شیطانی اروپلان ڈالٹن سپورٹرز کے بارے میں بھی بریفنگ دی۔ وزیر اعلی کے معاون خصوصی ارباب لطف اللہ ، ایم این اے ڈاکٹر مہیش کمار ملانی اور ایم پی اے فقیر شیر محمد بلانی ہیں۔ ایم پی اے قاسم سومرو ، مشیر دوست محمد رحمن ، ضلعی صدر گیان چند ڈی سی تھرپارکر محمد نواز سوہو ، ارباب امیر امان اللہ سشیل کمار ملانی۔ اسسٹنٹ کمشنر راجیش اے ڈی سی تھرپارکر راجیش کمار اور دیگر کے ہمراہ موجود تھے۔

تھرپارکر میں شائع ہونے والی مزید خبریں