لمپی اسکین ڈیزیز: تھرپارکر میں 50 سے زائد جانور ہلاک

محکمہ لائیو اسٹاک کے حکام کو بار بار شکایات دینے کے باوجود بھی ویکسین کیلئے ٹیمیں بھجوانے کی زحمت نہیں کی، مویشی مالکان

جمعرات 28 جولائی 2022 15:02

تھرپارکر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جولائی2022ء) دیگر صوبوں کے بعد تھرپارکر میں بھی لمپی وائرس نے پنجے گاڑ لیے ہیں۔محکمہ لائیو اسٹاک کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق تھرپارکر میں لمپی اسکین وائرس کے لاتعداد کیسز رپورٹ ہورہے ہیں جبکہ تاحال ویکسینیشن نہیں ہوسکی ہے، لمپی اسکین وائرس کے مزید 50 نئے کیس رپورٹ ہوئے جس کے بعد کیسز کی تعداد 174ہوگئی۔

چھاچھرو اور ڈاہلی کے مختلف گائوں میں 50 سے زائد گائے ہلاک ہوگئی ہیں، مویشی مالکان کے باڑے خالی ہونے لگے جبکہ محکمہ لائیو اسٹاک کے صوبائی وزیر عبدالباری پتافی کے کچھ روز قبل ایک بیان میں کہا تھا کہ سندھ میں لمپی اسکین ویکسین مکمل کرلی گئی ہے۔9لاکھ سے زائد جانوروں کو ویکسینیشن نہ کرنے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ کل 12 لاکھ بیس ہزار بڑے جانوروں میں سے ابھی تک تین لاکھ سولہ ہزار 971جانوروں کو ویکسین لگائی گئی ہے۔

(جاری ہے)

محکمہ لائیو اسٹاک کے ڈپٹی ڈائریکٹر اور تحصیلات کے موبائل انچارج آفیسوں سے غائب ہیں، محکمہ لائیو اسٹاک کو تیل کی مد میں ملنے والی 54لاکھ کی رقم کرپشن کی نظر ہوگئی۔اس کے علاوہ لمپی اسکین وائرس کے ملنے والی ویکسین بھی پیسوں کے عوض فروخت ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔واضح رہے کہ محکمہ لائیو اسٹاک کی اکثر گاڑیاں سیاسی افراد کی پروٹوکول میں مصروف ہیں۔مویشی مالکان کا کہنا ہے کہ محکمہ لائیو اسٹاک کے حکام کو بار بار شکایات دینے کے باوجود بھی ویکسین کیلئے ٹیمیں بھجوانے کی زحمت نہیں کی۔

تھرپارکر میں شائع ہونے والی مزید خبریں