ضلع ٹھٹھہ سندھ بھر میں نمایاں حیثیت رکھتا ہے ،یہی سبب ہے کہ مغل شہنشاہ نے بھی یہاں بادشاہی مسجد قائم کی، عباس بلوچ

قدیم زمانے میں اس ضلع میں کئی درسگاہیں جبکہ آثار قدیمہ، تاریخی تفریحی مقامات اور صنعتی اور تجارتی لحاظ سے بھی بڑی اہمیت کا حامل رہا ہے

جمعہ 12 اکتوبر 2018 21:08

ٹھٹھہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اکتوبر2018ء) ڈویزنل کمشنر حیدرآباد محمد عباس بلوچ نے کہا ہے کہ ضلع ٹھٹھہ سندھ بھر میں نمایاں حیثیت رکھتا ہے اور اس کی ایک قدیمی تاریخ ہے یہی سبب ہے کہ مغل شہنشاہ نے بھی یہاں بادشاہی مسجد قائم کی اسی طرح اس ضلع کو باب الاسلام کا لقب بھی خاصل ہے۔ قدیم زمانے میں اس ضلع میں کئی درسگاہیں جبکہ آثار قدیمہ، تاریخی تفریحی مقامات اور صنعتی اور تجارتی لحاظ سے بھی بڑی اہمیت کا حامل رہا ہے لیکن افسوس کہ اس ضلع کو جو ترقی ملنا چاہیے تھی وہ نہیں مل سکی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے دربار ہال مکلی میں ایک اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ محمد نواز سوہو، ڈاکٹر مشہور عالم شاہ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ون عمران الحسن، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ٹو اقبال حسین جھڈان، ڈی ایچ او ڈاکٹر خدا بخش میمن، سول سرجن سول ہسپتال مکلی ڈاکٹر لال میر شاہ شیرازی، سپرنٹنڈنگ انجنیئر ورکس سروسز کے علاوہ تعلیم، صحت، ایریگیشن، فاریسٹ، انفارمیشن، پبلک ہیلتھ، روڈس، ڈرینیج و دیگر مختلف محکموں کے افسران بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ڈویزنل کمشنر نے متعلقہ محکموں کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ کینجھر جھیل پر عوام باالخصوص تفریحی کیلئے آنے والے سیاحوں کو مطلوبہ سہولیات کے فراہمی کیلئے مثر انتظامت کریں۔ اجلاس کو ڈپٹی کمشنر محمد نواز سوہو کی جانب سے ضلع میں جاری و مکمل ترقیاتی منصوبوں، واٹر کمیشن کے احکامات کی روشنی میں کارکردگی، تعلیم، صحت اور میونسپل سہولیات کے علاوہ ضلع کی تاریخ اور ثقافت کے متعلق تفصیلی آگہی دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ عوام کو مطلوبہ بنیادی سہولیات باالخصوص تعلیم کے فروغ اور صحت کی بہتر سہولیات کی فراہمی کیلئے دن رات کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ضلعی افسران پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ نیک نیتی اور سچائی سے ضلع کو ترقی دلوانے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ قبل ازیں ڈویزنل کمشنر محمد عباس بلوچ نے سول ہسپتال مکلی کے مختلف شعبہ جات کا دورا کرکے صورتحال کا جائزہ لیا اور بچون کو حفاظتی ٹیکا لگواکر 15- تا 27- اکتوبر 2018 تک شروع ہونے والی حسرہ سے بچا کی مہم کا باقادہ افتتاح بھی کیا۔

بعد ازیں ان کی قیادت میں سول ہسپتال تا جیمخانہ مکلی تک ایک شاندار آگہی ریلی بھی نکالی گئی۔ اس موقع پر انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خسرہ ایک خطرناک مرض ہے جس کے مکمل خاتمے کیلئے کوشاں ہیں۔ انہوں نے سیاسی، سماجی رہنماں، سول سوسائٹی اور میڈیا کے نمائندوں سے اپیل کی کہ وہ خسرہ سے بچا کی مہم میں آگے آئیں اور اپنا نمایاں کردار ادا کریں تاکہ مہم کو کامیاب بنایا جا سکے۔

اس موقع پر انہو نے صحافی کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سندھ یونیورسٹی کیمپس کیلئے مختص زمین جلد الاٹ کی جائے گی جبکہ میڈیکل کالج کے قیام کیلئے بھی کوششیں کی جا رہی ہیں تاکہ یہاں کے نوجوان کراچی اور حیدرآباد کا رخ کرنے کے بجائے اپنے ہی ضلع میں میڈیکل کے شعبہ میں آسانی سے بہتر تعلیم حاصل کر سکیں۔ بعد ازاں ڈویزنل کمشنر نے آئی بی اے سینٹر، مکلی کے تاریخی قبرستان، شاہجھان مسجد اور کینجھر جھیل کا دورا بھی کیا۔

ٹھٹھہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں