محکمہ ورکس اینڈ سروسز ہائی وے میں 100 سے زائد بااثر سیاسی ٹھیکیداروں کی طرف سے کروڑوں روپے کا فراڈ منظر عام پر آگیا

پیر 18 فروری 2019 15:50

ٹھٹھہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 فروری2019ء) محکمہ ورکس اینڈ سروسز ہائی وے میں 100 سے زائد بااثر سیاسی ٹھیکیداروں کی طرف سے کروڑوں روپے کا فراڈ منظر عام پر آگیا۔ فراڈ میں ہائی وے ڈیپارٹمنٹ کے کرپشن کے بے تاب بادشاہ ٹینڈر کلرک ٹیکچند کے نور نظر ٹھیکیدار شامل۔ فراڈ میں شامل ایک سو سے زائد ٹھیکیداروں کے خلاف محکمانہ طور پر بلیک لسٹ اور رقم واپس کرنے کا لیٹر جاری۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق ٹھٹھہ اور سجاول کے ورکس سروسز محکمہ ھائی وے میں 2004 سے 2012 کے درمیان بااثر سیاسی ٹھیکیداروں کی طرف سے کام کو مکمل کرنے کے لئیے سیاسی اثر رسوخ پر کروڑوں روپے ایڈوانس پیمنٹ حاصل کرلی تھی مگر ترقیاتی کاموں پر خرچ کرنے کے بجائے اپنی موروثی ملکیت سمجھ کے اپنے ذاتی استعمال میں خرچ کرلی، ذرائع کے مطابق کرپشن اسکینڈل کا مکمل سرا ھائی وے ڈپارٹمینٹ کے ٹینڈر کلرک ٹیکچند کو جارہا ہے جس نے ملی بگھت کی بازار کو گرم کر کے کمیشن کی بہت بڑی رقم حاصل کی تھی اور کرپشن کے فراڈ اسکینڈل میں شامل زیادہ تر ٹھیکیدار مذکورہ ٹینڈر کلرک کے قریبی ساتھی رہے ہیں، جاری کردی گئی لسٹ میں ٹھٹھہ اور سجاول ضلعہ کے محکمہ ھائی وے میں سرکاری رقم کو سیاسی طاقت سے چونا لگانے والوں میں بااثر کرپٹ ترین مشہور ٹھیکیدار واجد پٹھان کے دو بیٹے اور ٹیکچند کلرک کی سرپرستی میں بنائی گئی توکل انٹرپرائسز، اورینٹ انجنیئرینگ ورکس کمپنی، بااثر سیاسی آشیرواد اور انتھائی نام نھاد سیاسی گھرانے سے تعلق رکھنے والہ کرپشن کا بے تاج بادشاھ مختیار پلیجو بھی سرکاری خزانے سے ھاتھ صاف کرنے والوں میں شامل ہیں جن کے خلاف متعلقہ محکمے کی طرف سے آئندہ ٹھیکہ نہ دینے اور بلیک لسٹ کردیا گیا ہے، اور ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ٹھٹھہ اور سجاول میں ترقی کے دعویداروں کا اصل چہرہ سامنے آنے کے بعد سماجی حلقوں نے تشویش کا اظہار کردیا ہے اور فراڈ اسکینڈل کو احتسابی ادارے نیب سے انکوائری کرانے پر غور کیا جا رہا ہے، اسکینڈل سامنے آتے ہی سیاسی بااثر ٹھیکیدار منظر عام سے غائب ہوگئے ہیں اور اوطاقیں ویران ہوگئی ہیں۔

متعلقہ عنوان :

ٹھٹھہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں