پولیس کی جانب سے گٹکے کے خلاف سیکشن733 جے کے استعمال کے بعد ضلع بھرمیں رضاکارانہ طورپر گٹکے کی تیاری بندہوناشروع

ہفتہ 12 اکتوبر 2019 22:43

سجاول(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اکتوبر2019ء) پولیس کی جانب سے گھٹکے کے خلاف سیکشن733 جے کے استعمال کے بعد ضلع بھرمیں رضاکارانہ طورپر گھٹکے کی تیاری بندہوناشروع ہوگئی ہے تاہم بااثر اور سیاسی اثررسوخ رکھنے والے گھٹکافیکٹریوں کے مالکان اپناکاروبارجاری رکھے ہوئے ہیں، جن کے خلاف پولیس کاروائی نہیں کی جارہی ہے رپورٹ کے مطابق سندہ ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں سجاول میں پولیس نے کاروائی کرکے چھوٹے گھٹکافروشوں کو گرفتارکرکے سیکشن 733 جے کے تحت مقدمات درج کئے ہیں جس کے بعد چھوٹے گھٹکافروشوں نے اپناکاروبار بندکردیاہے اور گھٹکے کے عادی افراد پریشان ہیں گھٹکانہ ملنے پر انہوں نے پان کی کھانے شروع کردئے ہیں، گھٹکے کی وباء کی وجہ سے پان کا کاروبار جو مانند پڑچکاتھااچانک چمک اٹھاہے اور پان کی دکانوں پر گھٹکے کھانے والوں کی رش کی وجہ سے راستے بلاک ہوگئے ہیں،سجاول میں پان کی دکانوں پر اچانک رش بڑھ جانے کی وجہ سے دکاندار بھی حیران ہیں،گھٹکے فروشوں پر سیکشن 733 جے کے استعمال سے عام گھٹکافروش جو کہ روزانہ تین سو روپے تک کماتے تھے رسک لینے کو تیارنہیں ہے،ناقابل ضمانت جرم پانچ لاکھ جرمانہ اور دس سال قیدکی سزا کو برداشت کرناان کے بس کی بات نہیں اس لئے انہوں نے اپناکاروباربند کردیاہے، اور دوسری مزدوری کی تلاش شروع کردی ہے،تاہم بے روزگاری کے عالم میں ان کے خاندان فاقہ کشی پر ہیں،لیکن علاقے میں گھٹکافیکٹریوں اور بڑے ڈیلروں کاکاروبار جاری ہے اور گھٹکے کے کاروبار میں نہ صرف اضافہ ہواہے بلکہ قیمت بھی دگنی کردی گئی ہے، اس طرح سیاسی اثررسوخ اور بھتہ کی رقم میں اضافے سے مزید آسانی سے کاروبار کررہے ہیں، گٹکے کے نام پر پولیس نے چھالیہ اور کتھے کے لیگل دکانداروں کو بھی تنگ کرناشروع کردیاہے جس کے وجہ سے دکانداروں نے یہ چیزیں رکھنا چھوڑدی ہیں،جبکہ منافع خور تاجروں نے اس کی دیکھادیکھی میٹھی چھالیہ کے پیکٹ کے بھی بلیک پر فروخت کرناشروع کردئے ہیں علاقے میں میٹھی چھالیہ بھی ملنامشکل ہوگئی ہے،گھٹکے کی آڑ میں منافع خور دگنی کمائی میں مصروف ہیں،ادھر پان کی فروخت میں اچانک اضافے سے علاقے میں پان کاپتہ ملنامشکل ہوگیاہے اور اس کی قیمت میں بھی دگنااضافہ کردیاگیاہے جبکہ پان میں استعمال ہونے والاکتھااور چھالیہ بھی ناپید ہوگیاہے، کراچی میں وافر مقدار میں موجود چھالیہ کتھا، اور دیگرپان کے لوازمات انتہائی سستے ہیں جن کو خریدکرسجاول اور دیگرعلاقوں میں لانے کے دوران پولیس کی جانب سے کاروائی کے خوف سے تاجرگریزکررہے ہیں اور علاقے میں موجود اسٹاک کی قیمت میں چوگنااضافہ کردیاگیاہے، ذرائع کا کہناہے کہ علاقے میں پان کا سامان چھالیہ، کتھا، چونا، کاغذ اور پتی کی قلت کی وجہ سے پان کی قیمت میں بھی اضافہ کیاجارہاہے، جس پرکوئی کنٹرول نہیں میٹھی چھالیہ کے پیکٹ بھی دگنی قیمت پر فروخت کئے جارہے ہیں، گھٹکے کے خلاف کاروائی کو سنجیدہ انداز میں نہ کرنے سے علاقے میں معاشی اعتبار سے انتہائی خراب اثرات مرتب ہورہے ہیں اوربراہ راست غریب افراد متاثرہورہے جو صرف دگنی چوگنی قیمت بھررہے ہیں باقی گھٹکے پر پابندی کے اصل مقاصد پورے نہیں ہوسکے ہیں البتہ اس کی آڑ میں دیگر اشیاء پان، چھالیہ اور دیگر کی مدمیں تاجر لوٹ مار میں مصروف ہیں۔

(جاری ہے)

اس طرح چند روز میں ان اشیاء کی قیمت میں اضافہ کرکے اربوں روپے عوام کی جیب سے اینٹھ لئے گئے ہیں۔

ٹھٹھہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں