سجاول، عدالتی احاطے سے فرار قیدی کی پولیس فائرنگ میں ہلاکت کا معاملہ حل ہوگیا

مقتول قیدی کی بیوہ اور پانچ بچوں سات لاکھ روپے کی ادائیگی

جمعہ 18 اکتوبر 2019 23:24

سجاول(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اکتوبر2019ء) چند ہفتے قبل سجاول میں عدالتی احاطے سے فرار ہونے والے قیدی کی پولیس فائرنگ میں ہلاکت کے معاملے کو حل کرلیاگیاہے، مقتول قیدی کی بیوہ اور پانچ بچوں کو گذشتہ روز ایس پی آفس سجاول میں طلب کرکے سات لاکھ روپے کی ادائیگی کی گئی۔ اس موقع پر ایس پی سجاول امیرسعود مگسی نے بتایاکہ عدالتی احاطے سے فرار ہونے والے قیدی عبداللہ اوٹھو کا تعاقب کرتے ہوئے اہلکاروں کی فائرنگ میں اتفاقی گولی لگنے سے مفرور قیدی ہلاک ہوگیاتھا، جس کے بعد اہلکاروں کے خلاف محکمہ جاتی کاروائی کی جارہی ہے جبکہ ڈی ایس پی بٹھورو کو انکوائری افسر مقرر کیاگیاتھا، اور انہوں نے اس واقعہ کو اتفاقی قرار دیاتھا، بیوہ خاتون نے بھی اہلکاروں کو معاف کردیاہے لیکن محکمہ کی جانب سے ان کی مالی معاونت کی جائیگی تاکہ ان کا گذارہ ہوسکے، اس موقع پر مقتول قیدی عبداللہ اوٹھو کی بیوہ امینہ اپنے پانچ بچوں سمیت موجودتھی جن کو امدادی رقم بھی دی گئی، بیوہ کاکہناتھاکہ پولیس نے انہیں سات لاکھ روپے دئے ہیں، ابھی تین لاکھ اور دینے ہیں، اس رقم سے بھینس گائے وغیرہ خرید کر اپنااور بچوں کا گذر کروں گی۔

(جاری ہے)

واضع رہے کہ قیدی کی ہلاکت پر ورثاء کی جانب سے دھرنادیاگیاتھا اور ایس پی سجاول نے انہیں انصاف کی یقین دہانی کرائی تھی،تاہم ورثاء کا کیس درج نہیں کیاتھا، اور پولیس نے سرکاری مدعیت میں قیدی پارٹی کے پانچ اہلکاروں کے خلاف غفلت اور اتفاقی قتل کا مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتارکرلیاتھا، جو عدالت سے پانچ پانچ لاکھ روپے کی ضمانت پر آزاد ہیں۔ایس پی سجاول کے مطابق ملوث اہلکاروں کے خلاف محکمہ جاتی کاروائی علیحدہ سے جاری ہے،جس پر کاروائی کی جائیگی۔#

ٹھٹھہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں