سجاول: سرکاری عمارتوں پر قبضے، چھ سال گذرنے کے باوجود ضلعی آفسوں کا قیام مکمل نہ ہوسکا

متعدد دفاترمحض کاغذوں میں چلائے جانے لگے کروڑوں روپے کے بجٹ غائب ہونا شروع ہوگیا ، سجاول ضلع میں سرکاری عمارتوں کے فقدان کی وجہ سے دفاترکاقیام نہ ہوسکا

پیر 20 جنوری 2020 23:26

سجاول(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 جنوری2020ء) سجاول میں سرکاری عمارتوں پر قبضوں کی وجہ سے چھ سال گذرنے کے باوجود بھی ضلعی آفسوں کا قیام مکمل نہ ہوسکاہے اور متعدد دفاترمحض کاغذوں میں چلائے جارہے ہیں، جبکہ کروڑوں روپے کے بجٹ غائب ہورہے ہیں، سجاول ضلع میں سرکاری عمارتوں کے فقدان کی وجہ سے دفاترکاقیام نہ ہوسکاہے،لیکن سرکاری عمارتیں بدستور قبضہ مافیاکے حوالے ہیں سجاول میں ٹائون کامیٹی کی پرانی آفس اور اس کے قریب کمیونٹی ہال پر مکمل قبضہ ہے،پرانی مختیارکارآفس اور اسکے خالی پلاٹ پر قبضہ ہے، سول کورٹ کے قریب سرکاری عمارتوں اور دھوبی گھاٹ سمیت دیگرایراضی پر قبضہ ہے، سجاول کے پرانے فلٹرپلانٹ کی بائونڈری وال کے اندر مکمل قبضہ کرلیاگیاہے، جبکہ پرانے ڈھک کے پلاٹ پر قبضہ کرکے پختہ تعمیرات کرلی گئی ہیں، ہائی اسکول، ہائی ویز، ہوائی اڈا سمیت دیگرسرکاری املاک اور سرکاری عمارات پر قبضے ہیں، جن کو خالی کرانے کی کوشش تک نہیں کی گئی ہے، چھ سال قبل سجاول کو ضلع کا درجہ ملنے کے بعد سالانہ بجٹ میں تمام محکموں کو سالانہ رقم مختص کی گئی ہے اور ان میں تعمیراتی اور دفاترکے قیام کی رقوم بھی شامل ہے تاہم اربوں روپے غائب ہیں، چھ سال سے سجاول میں ٹریزری آفس تک قائم نہیں کیاگیاہے، جناتی ضلعی دفاترمیں جنگلات، پبلک ہیلتھ، ایجوکیشن ورکس،اے ڈی ایل جی،بیورو آف سپلائی،لائیواسٹاک سمیت دیگر محکمے شامل ہیں جن میں ملازمین سمیت تمام دیگرامور محض کاغذی طورپر موجودہیں لیکن دفاترغائب ہیں، سجاول ضلع میں کروڑوں روپے کی بجٹ ضلعی ہیڈکوارٹراسپتال کے لئے مختص کی گئی لیکن کوئی کام نہیں ہوااور دس سال قبل کی رہی ہوئی نامکمل عمارتوں کو بھی این جی اوز کے حوالے کردیاگیاہے، اسپتال میں امن فائونڈیشن نے علیحدہ سے بائونڈری تعمیرکرکے نوگوایریابنادیاہے، سجاول کے ضلعی دفاترکے لئے جگہ کے لئے پرانی زیرقبضہ عمارتوں کو خالی کراکے دفاترقائم کرنے کے بجائے صرف فنڈز ضائع کئے جارہے ہیں، جبکہ ان میں پیداہونے والی اسامیوں پر بھی کوئی مقامی بھرتی نہیں ہواہے اور مبینہ طورپر تمام اسامیہ بھردی گئی ہیں، ٹائون کمیٹی سجاول کی پرانی آفس اور اس کے قریب کمیونٹی ہال کی عمارت میں کئی ضلعی آفیسوں کا قیام عمل میں لایاجاسکتاہے تاہم قبضہ مافیاکی وجہ سے ایسی کوئی کوشش ہی نہیں کی گئی ہے، واٹرکمیشن کے سربراہ نے سجاول میں دورہ کرکے فلٹرپلانٹ کے اندراور بائونڈری پر تمام قبضے اور دکانیں مسمارکرنے کے احکامات جاری کئے لیکن وہاں پر بھی دوسال میں کوئی کاروائی نہیں کی گئی ہے اور قبضہ مافیانے پختہ تعمیرات کرکے کروڑوں روپے میں خریدوفروخت کا کاروبار شروع کردیاہے، ٹائون کامیٹی سجاول کو ملنے والے ماہوار سواکروڑروپے کے فنڈ س سے مقامی شہریوں کو کوئی فائدہ نہیں ہورہاہے اور گندگی اور گٹرابلنے کا سلسلہ جاری ہے، شہریوں نے اس ضمن میں کئی مرتبہ احتجاج بھی کئے ہیں تاہم کوئی کاروائی نہیں کی گئی ہے اور نہ ہی کوئی آڈٹ ہوسکی ہے، اس ضمن میں مقامی شہریوں نے فوری طورپر سجاول ضلع کے تمام محکموں کوملنے والے فنڈز کی چھ سالہ آڈٹ کرکے زمینی حقائق جانچنے کامطالبہ کیاہے اور فوری طورپر سرکاری عمارتوں اور ایراضیوں سے قبضے خالی کراکے ضلعی دفاترقائم کرنے کا مطالبہ کیاہی

متعلقہ عنوان :

ٹھٹھہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں