بلوچستان سے بھٹو برادری کے بڑے وفد کی میرپور بھٹو میں سردار امیر بخش خان بھٹو سے ملاقات ، مکمل تعاون کی یقین دہانی

ہفتہ 1 جنوری 2022 21:02

میر پور بھٹو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 جنوری2022ء) بلوچستان کے ڈیرا مراد جمالی، سبی، لہڑی و دیگر علاقوں سے آئے ہوئے بھٹو برادری کے ایک بڑے وفد نے دودا خان بھٹو کی قیادت میں میرپوربھٹو پہنچ کر سردار امیر بخش خان بھٹو سے ملاقات کی اور اپنے مکمل تعاون و حمایت کی یقین دہانی کرائی۔ دوسری جانب سردار امیر بخش خان بھٹو نے لکھی پہنچ کر اغوا ہونے والے زوہیب بھٹو کے ورثاء سے ملاقات کرکے انہیں مغوی کی بازیابی کے لئے ہرممکن کوشش کی یقین دہانی کرائی۔

جبکہ گاؤں توربند میں عبدالغفور کیہر سے ان کی والدہ، لکھی میں عبدالواحد بھٹو سے دادی اور گاؤں سالار بھٹو میں عبدالستار بھٹو سے بھابھی کے انتقال پر تعزیتیں کیں۔ دریں اثناء گاؤں چھتو | منگی میں فقیر افتخار منگی کی جانب سے دیئے گئے استقبالیہ کی دعوت میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

ان موقعوں پر گفتگو کرتے ہوئے سردار امیر بخش خان بھٹو نے کہا کہ ریاست کا بنیادی فرض شہریوں کی جان، مال و عزت کا تحفظ کرنا ہے، لیکن اگر پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے جن پر سالیانہ اربوں روپے خرچ ہو رہے ہیں ان کی موجودگی میں شہری اغوا ہوجائیں اور اپنے گھروں میں بھی محفوظ نہ ہوں اور وہ ادارے بے بس بن جائیں تو پھر وہ ریاست کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، ایسی صورت میں شہریوں کو جمہوری قوائد کے مطابق پرامن احتجاج کرنے کا حق حاصل ہے اور اگر پھر بھی مثبت نتائج برآمد نہ ہوں تو احتجاج کو وسیع کیا جا سکتا ہے۔

سردار امیر بخش خان بھٹو نے مزید کہا کہ کتنے افسوس کی بات ہے کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی شہادت کی برسی پر خوں کے آنسوں بہاکر سوگ منانے کے بجائے نہ صرف ان کی پارٹی والے بلکہ ان کا اپنا بیٹا بھی گیت گانوں پر جھومتے ہوئے خوشیاں منانے کا منظر پیش کرتے ہیں۔فضول جلسوں اور تقاریر کرنے کے بجائے انہیں چاہئے کہ شہید محترمہ بینظیربھٹو کے قاتلوں کو بینقاب کرکے سزائیں دلوائیں جو وہ 14 برس گذرنے کے باوجود بھی نہیں کر سکے ہیں اور بھٹو خاندان کا نام استعمال کرکے اقتدار کے مزے لوٹ رہے ہیں اور دوسری جانب عوام ہرقسم کی مشکلات و مصیبتوں کی چکی میں پس رہے ہیں۔ اس موقع پر سید حسن محمود شاہ امروٹی و دیگر پارٹی رہنما ان کے ہمراہ تھے۔#

ٹھٹھہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں