سجاول میں سرکاری اسپتال میں پچاس کروڑ روپے سے زائد کا گھپلا سامنے آگیا

منگل 4 جنوری 2022 23:22

سجاول(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جنوری2022ء) سجاول میں سرکاری اسپتال میں پچاس کروڑ روپے سے زائد کا گھپلا سامنے آیاہے، این جی او کی کرپشن چھپانے کے لئے اوپی ایس، ایم ایس نے تعلقہ اسپتال کیباہر صرف ایک بورڈ پر سول اسپتال لکھواکر اپ گریڈیشن کردی، شہریوں کا تحقیقات کا مطالبہ رپورٹ کے مطابق تعلقہ اسپتال سجاول کو چھ سال قبل سندہ حکومت نے بہتری لانے کے نام پر کروڑوں روپے فنڈز کے ساتھ ایک نام نہاد این جی او کے زیرانتظام دے دیاتھا، جس کے بعد اسپتال میں بہتری کے بجائے مزید شعبے بندکردئے گئے جبکہ متعد د ٹیسٹوں پر فیسیں وصول کرنے کے ساتھ محض اوپی ڈی اور ریفرل سینٹربنادیاگیا، اسپتال کا نیاٹراماسینٹر مکمل برباد کردیاگیا، ایمبولینس کھڑی کرکے ضائع کردی گئیں، سرکاری سامان کباڑیوں کو بیچ دیاگیااور تمام فنڈز ہڑپ کئے گئے، تعلقہ اسپتال سجاول کے اپ گریڈیشن کرکے سول اسپتال بنانے کے لئے سندہ اسمبلی کے تین سالوں میں پاس کردہ بجٹ کی پچاس کروڑ کی رقم کا ایک ڈھیلہ بھی خرچ نہ ہوسکا، تاہم عوامی شکایات پر آخرکار چندماہ قبل اسپتال کو واپس سرکاری تحویل میں لیاگیا۔

(جاری ہے)

تاہم فنڈز اور سامان کے متعلق کوئی استفسار نہیں کیاگیا۔ این جی او سے اسپتال واپس تحویل میں لینے کے بعد بھی اسپتال کو بہتربنانے کے اقدامات کے بجائے اسپتال کے اوپی ایس، ایم ایس اور ڈ یایچ او نے ملی بھگت سے این جی او کی کرپشن چھپانے کے لئے پچاس کروڑروپے اپ گریڈیشن کی رقم خرچ کئے بغیر اسپتال کے باہر صرف ایک بورڈ لگاکر اس پر سول اسپتال تحریر کرکے اپ گریڈیشن کردی، یوں پچاس کروڑروپے سے زائد کی رقم سے صرف ایک بورڈ پر نام کی اپ گریڈیشن ہوگئی ہے لیکن گرائونڈ پر کوئی کام نہیں ہواہے، اس ضمن میں سجاول اتحاد اور شہریوں کی جانب سے حیرت کا اظہارکرتے ہوئے کہاگیاہے کہ سرکاری اسپتالوں میں علاج کی سہولیات فراہم کرنے کے بجائے فنڈز ہڑپ کئے جارہے ہیں، انہوں نے محتسب اداروں سے اپیل کی ہے کہ سجاول تعلقہ اسپتال کے سات سال کے بجٹ اور ملنے والے فنڈز کی چھان بین کرکے اربوں روپے ہڑپ کرنے والے عناصرکو بے نقاب کرکے علاج کی بہترسہولیات فراہم کی جائیں۔

ٹھٹھہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں