سجاول،مویشیوں کی بیماری اور اموات کے بعد اعلیٰ سطحی شکایات کے نوٹس کے باوجود متعلقہ عملہ صرف فوٹو سیشن اور خانہ پری کرکے روانہ

منگل 18 جنوری 2022 23:45

سجاول(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 جنوری2022ء) سجاول میں مویشیوں کی بیماری اور اموات کے بعد اعلیٰ سطحی شکایات کے نوٹس کے باوجود متعلقہ عملہ صرف فوٹو سیشن اور خانہ پری کرکے روانہ ہوگیا، مویشیوں کی حالت خراب ہونے مویشی مالکان راتیں جاگ کرگذارنے لگے، گذشتہ دنوں آمڑا اسٹاپ کے قریب مویشیوں میں بیماری اور اموات کی اعلی سطحی شکایات پر سجاول میں تعینات عملہ اور افسران نے صرف وزٹ کرکیایک بھینس کو ایک ٹیکہ لگاکر ادویات کی پرچی تھماکر سرٹیفکیٹ اور فوٹو بنواکر روانہ ہوگئے، تاہم شام گئے وہی جانور انتہائی بیمار ہوگیااور پوری رات مویشی مالک مختلف طریقوں سے اس کو کھلانے پلانے اور اٹھانے کی کوشش میں مصروف رہے بعد ازاں پوری رات محنت کے بعد جاکر مختلف ٹوٹکوں سے اس کی جان بچ پائی تاہم ابھی تک اس کو مناسب علاج فراہم نہیں ہوسکاہے جبکہ دیگر جانوروں میں بھی بیماری موجود ہے اور اس سے قبل دو جانور ہلاک ہوچکے ہیں، فوٹوسیشن کرنے والے عملے کو اس جانور کی مزید بیماری کی اطلاع بھی دی گئی ہے تاہم ابھی تک اس کے علاج کے لئے کوئی انتظام نہیں کیاگیاہے، ڈپٹی ڈائریکٹر لائیواسٹاک سجاول نے اپنی آفس میں مویشی مالک کو بلاکر ڈرینچ اور ایف ایم ڈی دینے کی کوشش کی جو کہ انہیں واپس کرکے مناسب انداز میں علاج کی درخواست کی گئی ایک جانور کے علاج کا سرٹیفکٹ لیاگیالیکن پیچھے وہی جانور مزید بیمارہوکر موت وزیست کی حالت میں رات بھر تڑپتارہا، اس سے قبل بھی ایسی ہی لاغرضی اور لاپرواہی سے جانوروں کی اموات ہوچکی ہیں جب متعدد بار پہلے ہی علاج کی درخواستیں کی گئں اور سستی اور لاغرضی کی وجہ سے لائیواسٹاک اسسٹنٹ کی ذاتی عناد اور غلط انجکشن سے جانور ہلاک ہوگئے، جن کی ایک ایک رپورٹ بالا حکام کو ارسال کی گئی اور میڈیاپر بھی لائی گئی، تاہم اس کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی، گذشتہ روز پھر اسی لائیواسٹاک اسسٹنٹ کو بھی بھیجاگیاجس نے ٹیکہ لگایا اور اس کے بعد سے شام کو ہی مویشی سخت بیماری میں چلاگیااور پوری رات مالکان اس کے لئے پریشان ہوئے آخرکار مقامی ٹوٹکوں سے صبح تک اس کی کچھ حالت بہترہوئی، پورے گائوں میں اب شدید غم وغصہ موجود ہے اور ان کا کہناہے کہ ویسے جانور مررہے ہیں لیکن یہ ڈاکٹر جب بھی آتے ہیں ٹیکہ لگاکر خود ہی جانور مارتے ہیں، واضع رہے کہ لائیواسٹاک اسسٹنٹ اور اس کا چپڑاسی خود کو ڈاکٹرکہلواکر پیسے بٹورتے ہیں اور ان کی وجہ سے پورا محکمہ بدنام ہورہاہے بلکہ علاقے میں جانوروں کی اموات میں بھی اضافہ ہورہاہے،ڈی جی آفس تک کے احکامات کو جوتے کی نوک پر رکھ کر اپنی من مانی اور غلط قسم کی رپورٹیں ارسال کرکے مویشی مالکان کوہی مجرم قرار دینے میں مصروف ہے جبکہ اس کے خلاف سانپ کاٹے کے بجائے غلط انجکشن اور ایچ ایس میں مبتلا جانوروں کو مارنے کا الزام ثابت ہوچکاہے، علاقہ میں اتائی مویشی ڈاکٹر و جعلی ادویات نیٹ ورک کا الزام بھی ہے تاہم سیاسی سفارش پر پورا محکمہ اس کے آگے بے بس ہے اور دیدہ دلیری سے جانوروں کو قتل کرنے میں مصروف ہے، لائیواسٹاک کا پورا محکمہ اس ایک اسسٹنٹ کے آگے لیٹ گیاہے، یادرہے کہ اس سے قبل کی تمام شکایات اور مکمل تفصیل پہلے بھی سی ایم سندہ، منسٹر لائیواسٹاک، سمیت دیگرتمام افسران اور میڈیاکو دی جاتی رہی ہیں، جن پر نوٹس لیاگیاہے لیکن ہربار نااھلی اور غیر ذمیواری سے جانوروں کو مارنے کا سلسلہ جاری ہے، اب بھی ایک ماہ سے علاج کے لئے کی گئی درخواستوں پر وہی لاپرواھی سامنے آئی ہے اور جانوروں کی اموات ہوتی جارہی ہیں، لیکن نہ تو مویشیوں کا علاج کیاجارہاہے نہ اس کامعاوضہ ادا کیاجارہاہے ابھی تک اسی نااھل لائیو اسٹاک اسسٹنٹ کو بچایاجارہاہے، بلکہ اسے اب پورے ضلع کا نظام حوالے کردیاگیاہے، مویشیوں کے علاج اور بہتری کے لئے قائم کیاگیامحکمہ ایک لائیواسٹاک اسسٹنٹ کی وجہ سے الٹے نتائج دے رہاہے،اور اب یہ محکمہ انسداد لائیواسٹاک و فشریز بن چکاہے جہاں پر معلوم ہوتاہے کہ صرف قصائی اور لوٹ مار کرنے والے بھرتی کرکے جانوروں کو مارنے اور مالکان کو نقصان دینے کے مشن میں مصروف ہیں، اگرچہ اوپری افسران اپنا فرض اداکرتے ہیں تاہم سجاول میں نیچے ایک لائیواسٹاک اسسٹنٹ پورے محکمہ اور افسران کے منہ کالے کرکے مویشی مارکر مویشی مالکان میں اشتعال کی کیفیت پیدا کررہاہے، مویشی مالکان نے پھر دردمندانہ اپیل کی ہے کہ سجاول میں مویشی مالکان کو نقصان سے بچاکرجانوروں کے علاج کا نظام درست کیاجائے، عملہ کی بازپرس کی جائے اور علاج جاننے اور دینے والے عملے کو تعینات کیاجائے، تاکہ محکمہ کے بنانے کے مقاصد حاصل ہوسکیں۔

(جاری ہے)

اس دفعہ بھی صرف فوٹو سیشن کرانے کے بعد عملہ چین کی بانسری بجارہاہی

ٹھٹھہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں