سجاول ،تعلقہ اسپتال کو سرکاری تحویل میں لئے جانے کے بعد بہتری پیدانہ ہوسکی

منگل 18 جنوری 2022 23:45

سجاول(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 جنوری2022ء) سجاول کی تعلقہ اسپتال کو سرکاری تحویل میں لئے جانے کے بعد بہتری پیدانہ ہوسکی ہے، حکومت سندہ نے سرکاری اسپتال کو این جی او مرف کے حوالے کیاتھا جس نے چھ سال میں تمام فنڈز ہڑپ کرلئے اور کوئی نہیں سہولت پیدا کرنے کے بجائے پہلے سے سہولیات کو بھی بند کردیاتھا، چارماہ قبل اسپتال کو واپس سرکاری تحویل میں لئے جانے کے بعد بھی کوئی بہتری نہ آسکی ہے، نئے تعینات ایم ایس کی جانب سے مزید خرابیاں سامنے آئی ہیں، ذرائع کے مطابق بجٹ کے ایک کوارٹرملنے پر ایم ایس نے لوکل بھرتیوں کے نام پر عارضی ملازمین کی فوج کنٹریکٹ پر بھرتی کرلی ہے، جوکہ صرف کاغذات میں موجود ہیں،چند ایک افراد کے علاوہ ان میں سے اسپتال میں کوئی موجود نہیں، جبکہ جو موجود ہیں ان کو ٹیکہ لگانا تک نہیں سکھایاگیاہے، مختلف اوقات میں اسپتال وزٹ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ اسپتال میں کام کرنے والے کئی نوجوان ایسے ملے جن کو صرف نوکری کا آسرا دے کر کام پر لگادیاگیا لیکن ان کی بجائیکاغذی ملازم بھرتی کئے گئے ہیں، اسپتال میں کئی شعبے تاحال بندہیں، جبکہ علاج اور ادویات کے متعلق شکایات ہیں، سندہ حکومت نے سابقہ تین سالوں کے بجٹ میں تعلقہ اسپتال سجاول کو اپ گریڈ کرنے کے لئے پچاس کروڑ سے زائد رقم رکھی تھی تاہم اس کا ایک ڈھیلہ بھی خرچ نظر نہیں آتا، جبکہ تراما سینٹربھی تباہ کردیاگیا، جس کو ڈ ی سی سجاول عرفان سلام میروانی کی جانب سے دوبارہ تیارکرکے اس میں تھیلیسیما سینٹربنانے کا کام جاری ہے، مقامی شہریوں نے اپیل کی ہے کہ تعلقہ اسپتال سجاول کو اپ گریڈ کرکے سول کیاجائے اور تمام سہولیات مہیاکی جائیں، بدعنوانیوں کی تحقیقات کراکے ملزمان کو سزا دیجائی

متعلقہ عنوان :

ٹھٹھہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں