/ ناراض بلوچ تو ناراض ہیں لیکن جو خاموش ناراض ہیں چاہے وہ بلوچ ہوں یا پٹھان پہلے انکی ناراضگی تو دورکی جائے، اسلم بھوتانی

ی*دریجی کو لشکرکشی اور ڈی سی، ڈی پی اوکے ذریعے فتح کرنے کے خواب کبھی پورے نہیں ہونگے ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی کے زورپر حکومت کرنے کی بجائے عوام کے دلوں پر حکومت کی جائے ،رکن قومی اسمبلی

اتوار 11 جولائی 2021 20:25

اوتھل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جولائی2021ء) رکن قومی اسمبلی محمد اسلم بھوتانی نے کہاہے کہ ناراض بلوچ تو ناراض ہیں لیکن جو خاموش ناراض ہیں چاہے وہ بلوچ ہوں یا پٹھان پہلے انکی ناراضگی تو دورکی جائے انکی ناراضگی کی وجہ پینے کا صاف پانی،صحت کی سہولیات،تعلیم،ماہی گیروں کا روزگارچھیننا،غیرقانونی ٹرالرنگ،ماہی گیروں کی جیٹی کی تعمیرنہ ہونے کی وجہ سے جو لوگ ناراض ہیں پہلے انکی ناراضگی دورکرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں پھر دیگر لوگوں کو منانے کی کوشش کی جائے،شاہ زین بگٹی ایک اچھے انسان ہیں اگر ناراض بلوچوں کو منانے کیلئے بیک ڈور انکی بات ہوئی ہے اور اسی کے پیش نظر شاہ زین بگٹی کو وزیر اعظم کا معاون خصوصی مصالحت ہم آہنگی بلوچستان مقرر کیا گیاہے تو شاید شاہ زین بگٹی ناراض بلوچوں کو منانے میں پل کا کردار اداکرسکیں گے لیکن اگر انکی منشا کے بغیر انکا تقرر کیا گیاہے تو مجھے نہیں لگتا کہ مزاحمت کار مذاکرات کی ٹیبل پر آئیں گے،دریجی کو لشکرکشی اور ڈی سی، ڈی پی اوکے ذریعے فتح کرنے کے خواب کبھی پورے نہیں ہونگے،ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی کے زورپر حکومت کرنے کی بجائے عوام کے دلوں پر حکومت کی جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلعی ہیڈکوارٹر اوتھل میں بھوتانی رابطہ آفس کے افتتاح کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ لسبیلہ کے پرامن ماحول کو سپوثاژ کرنے کیلئے حکومتی وسائل استعمال کیے جارہے ہیں دریجی میں ایک قبائلی تنا زعہ جوگزشتہ بارہ سالوں سے معزز عدالت میں چل رہاہے اور شاید یہ مزید عدالت میں چلتارہے اس قبائلی تنازعے کی آڑ میں ڈپٹی کمشنراور پولیس کے ذریعے دریجی پر جو لشکر کشی کی جارہی ہے وہ قابل مذمت ہے انہوں نے کہاکہ اس طرح کے تنازعے بیلہ،اوتھل،لاکھڑامیں بھی چل رہے ہیں بیلہ میں لوگوں کی جدی پشتی اراضی قبضہ کی جارہی ہے لاکھڑا میں لوگوں کی گزرگاہیں بندکردی گئی ہیں اوتھل میں لوگوں کی مائیززبردستی بندکی جارہی ہیں اور لوگوں کو گرفتارکیا جارہاہے تو ان معاملات میں ہم نے کبھی مداخلت نہیں کی اور نہ ہی ہم نے کبھی بیلہ اوتھل میں لشکرکشی کی ہے کیونکہ یہ قبائلی تنازعات ہیں سرکاری وسائل کے زور پر کبھی قبائلی مسائل حل نہیں ہوتے بلکہ وہ اور بگڑتے ہیں انہوں نے کہاکہ آج حکومت ہمارے خلاف ہے ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی انکے حکم پر دریجی جارہے ہیں کیونکہ لسبیلہ ایک سونے کی چڑیا ہے یہاں ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی کی پوسٹیں کمائی کاایک بہترین ذریعہ ہیں ڈی سی او رایس ایس پی ان پوسٹوں کو اپنے ہاتھوں سے جانے نہیں دینا چاہتے تو وہ آنکھیں کان بندکرکے انکو جو کوئٹہ سے ہدایات ملتی ہیں ان پر بغیر سوچے سمجھے جائزناجائزان پر عمل کررہے ہیں ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی حکومت کے آلہ کاربن کردریجی کو فتح کرنے کا خواب دیکھناچھوڑ دیں،محمد اسلم بھوتانی نے کہاکہ لسبیلہ ایک پرامن علاقہ ہے یہاں لوگ امن محبت اور بھائی چارگی سے رہتے ہیں لیکن اقتدار کے منصب اوربچکانہ حرکتوں کے ذریعے لسبیلہ کے امن کو تہہ وبالاکرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں اوراقتدارکے منصب اور حکومتی لال پیلی بتیوں کی روشنی میں مدہوش ہوکرعلاقے میں نفرتیں پھیلائی جارہی ہیں جو بہت خطرناک عمل ہے لیکن ہم ایسی ہرسازش کوعوام کی طاقت سے ناکام بنادیں گے اور لسبیلہ کو چند مفاد پر ٹولے کے رحم و کرم پر چھوڑا گیا ہے لیکن ہم کبھی بھی لسبیلہ کے امن کو خراب ہونے نہیں دینگے انہوں نے ایک سوال کے جواب میں باپ پارٹی کسی تحریک جدوجہد اور قیدوبند کی صوبتیں برداشت کئے بغیر راتوں رات اقتدارمیں آئی اور اگر انکے سرپرستوں نے انکے سرسے ہاتھ اٹھالیا تو باپ پارٹی کا وجود ہی ختم ہوجائے گا اور اسکی جگہ کوئی اور پارٹی آجائیگی ایک اور سوال کے جواب میں اسلم بھوتانی نے کہاکہ میں آزاد امیدوار تھا اور آزاد ہی رہوں گا کسی پارٹی میں شامل نہیں ہورہا نہ ہی کسی پارٹی نے مجھ سے کوئی رابطہ کیا ہی

تھل میں شائع ہونے والی مزید خبریں