نیشنل پارٹی نے پارٹی کے مرکزی رہنما سیدملابرکت بلوچ پر قاتلانہ حملہ کے خلاف صوبہ بھرمیں مرحلہ وار احتجاجی تحریک کااعلان کردیا

ہفتہ 22 مئی 2021 23:20

تربت(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2021ء) نیشنل پارٹی نے پارٹی کے مرکزی رہنما سیدملابرکت بلوچ پر قاتلانہ حملہ کے خلاف صوبہ بھرمیں مرحلہ وار احتجاجی تحریک کااعلان کردیا، 24 مئی کو مکران ڈویژن،25مئی کو کوئٹہ اور رخشان ڈویژن میں،26مئی کونصیر آباد ڈویژن اور27مئی کو قلات ڈویژن وملحقہ علاقوں میں احتجاج کیاجائے گا،جبکہ تربت میں گرینڈ شمولیتی پروگرام سمیت دیگر سرگرمیاں شیڈول کے مطابق جاری رہیں گے، یہ اعلان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل جان محمد بلیدی، سینیٹر کہدہ اکرم دشتی، واجہ ابوالحسن بلوچ، سابق سینیٹرمیر منظور احمدگچکی نے ہفتہ کے روزتربت پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا اس موقع پر نیشنل پارٹی ضلع کیچ کے صدرمشکورانوربلوچ، نثار احمدبزنجو،محمدجان دشتی، محمدطاہربلوچ، ڈاکٹرنوربلوچ، فضل کریم، ناظم الدین ایڈووکیٹ، انوراسلم، رجب یاسین، بی ایس اوپجارکے مرکزی سنیئروائس چیئرمین بوہیر صالح، نویدتاج سمیت دیگر رہنما اورکارکنان بڑی تعدادمیں موجودتھے، نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل جان محمد بلیدی نے ملابرکت بلوچ پر قاتلانہ حملہ کے بعد انتظامیہ اور حکومت کی بے حسی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ستم ظریفی کی انتہاہے کہ ملابرکت بلوچ جیسے اہم سیاسی ومذہبی رہنما پر قاتلانہ حملہ کے بعد حکومت اور انتظامیہ ٹس سے مس نہیں ہوئی، ہونا تو یہ چاہیے تھاکہ حکومت اب تک ملزمان کو سراغ لگالیتی کہ اس واقعہ کے محرکات کیاہیں، اس کے پیچھے کن عناصرکاہاتھ ہے،مگر تاحال ایف آئی آربھی درج نہیں کی گئی ہے، یہ واقعہ ایک پولیس اے ایس آئی کے لیول کاواقعہ نہیں کہ کوئی اے ایس آئی آئے اور جائے وقوعہ سے خول وشواہد اکٹھاکرکے چلاجائے اس پر کمشنرمکران، ڈی سی کیچ، ایس ایس پی کیچ کو حرکت میں آنا چاہیے تھا، وزیراعلیٰ اور چیف سیکرٹری کونوٹس لینا چاہیے مگر اس حکومت کی نااہلی وبے حسی سے متعلق ہماری باتیں حرف بہ حرف صحیح ثابت ہورہی ہیں یہ حکومت اور انتظامیہ وہاں حرکت میں آتی ہے جہاں کوئی فائدہ نظرآئے، عوام کے جان ومال سے انہیں کوئی سروکار نہیں،حکومت امن و امان کے معاملات اور عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل ناکام دکھائی دے رہا ہے،انتظامی افسران اور پولیس افسران اپنے شغل میں مصروف ہیں کسی کو اس کا احساس نہیں کہ بلوچستان کے قدآور سیاسی رہنما پر قاتلانہ حملہ ہوا ہے اس کی حال پرسی تک کسی نے کرنا گوارا نہیں سمجھا ان سے اور کیا توقع کی جاسکتی ہے،سول انتظامیہ اور پولیس بری الذمہ ہیں ایسا لگ رہا ہے کہ امن و امان ان کی ذمہ داری ہی نہیں ہے،پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے تفتیش کا جو طریقہ کار استعمال کیا گیا وہ اس قابل نہیں کہ مجرمان تک پہنچا جاسکے،حکومت اور اس کے ادارے خانہ پری کررہے ہیں اتنے بڑے سانحے کے بعد بھی ان کے کانوں میں جو ں تک نہیں رینگتی ہے،انہوں نے کہاکہ اس واقعہ پر جدید اورسائنسی انداز میں فرانزک تحقیقات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ملزمان کے ٹھکانوں تک ان کا تعاقب کیا جاتا، انتظامیہ اور وزرا ء ایک پیج پر ہیں دونوں مشترکہ مفادات کے حصول کے لیے سرگرداں ہیں کسی کو بھی اس کا احساس نہیں کہ صوبے کے عوام کے ساتھ کیا ہورہا ہے اور لوگ کن مشکلات و مصائب میں گرفتار ہیں،انہوں نے کہاکہ یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ جب بھی نیشنل پارٹی ملک اور صوبے میں فعال و متحرک شکل اختیار کرجاتا ہے تو ایک منصوبے اور سازش کے تحت اس کے خلاف مختلف حربے استعمال میں لائے جاتے ہیں اور دہشت گردی و بدمعاشی کا ایک ختم نہ ہونے والا سلسلہ شروع کیا جاتا ہے ماضی میں بھی جب پارٹی فعال و متحرک رہا ہے تو اس کی قیادت کے خلاف دہشت گرد سرگرمیاں شروع کر اکے اس کی قیادت کو نشانہ بنایا گیا ہے حالیہ سلسلہ بھی اسی سلسلے کی کڑیاں ہیں نیشنل پارٹی اور اس کی قیادت اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں سے کبھی نہ مرعوب ہوئی ہے اور نہ ہوگا،نیشنل پارٹی ایک جمہوری سیاسی جماعت ہے جو بلوچستان اور ملک بھر کے عوام کے سیاسی،معاشی اور قومی حقوق کے لیے پرامن سیاسی و جمہوری انداز میں اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے،نیشنل پارٹی کا واضح سیاسی موقف ہے ملک میں جمہوریت کے استحکام، پارلیمنٹ کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی سمیت قوموں کی خودمختاری اور مساوات کے حصول کی جدوجہد میں مصروف عمل ہے،بلوچستان بھر میں واجہ ملا برکت بلوچ پر قاتلانہ دہشت گرد حملے کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا جائے گا، اس سلسلے میں 24 مئی کو مکران ڈویڑن میں پریس کلبوں کے سامنے احتجاج کیا جائے گا اور دہشت گردوں کی گرفتاری اور حکومتی بے حسی کے خلاف بھرپور انداز میں احتجاج کیا جائے گا،کوئٹہ اور رخشان ڈویڑن میں 25 مئی کو پریس کلبوں کے سامنے احتجاج کیا جائے گا، 26مئی کو نصیرآباد ڈویڑن میں احتجاج کیا جائے گا،27مئی کو قلات اور ملحقہ علاقوں میں احتجاج کیا جائے گا، نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹرکہدہ اکرم دشتی نے کہاکہ خوف ودہشت کے ذریعے نیشنل پارٹی کو جمہوری سیاسی جدوجہد کے راستے سے نہیں ہٹایاجاسکتا، حکومتی بے حسی سے ایسامحسوس ہوتاہے کہ حکومت شریک جرم ہے اگرشریک جرم نہیں ہے تو مجرموں تک پہنچنا حکومت کی ذمہ داری ہے انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی کے درجنوں رہنماوکارکنان دہشت گردی کی بھینٹ چڑھے ہیں مگرنیشنل پارٹی اپنا پرامن سیاسی وجمہوری سفرجاری رکھے ہوئے ہے اس موقع پر نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما واجہ ابوالحسن بلوچ اورمیرمنظوراحمدگچکی نے بھی خطاب کیا۔

تربت میں شائع ہونے والی مزید خبریں