ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے اپنی رہائش گاہ پر ’’بلوچ تاریخ ‘‘ کے موضوع پر لیکچردیا

اتوار 23 ستمبر 2018 21:20

تربت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2018ء) سابق وزیراعلیٰ بلوچستان، نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے اتوار کی شام اپنی رہائش گاہ پر منعقدہونے والے ایک پروگرام میں ’’بلوچ تاریخ ‘‘ کے موضوع پر لیکچردیا ،لیکچرپروگرام میں کثیرتعدادمیں نوجوانوں، طالبعلموں اورپارٹی کارکنان نے شرکت کی ، ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے بلوچ تاریخ پر طویل اورمفصل لیکچردیتے ہوئے قبل ازمسیح دورسے لیکر مختلف ادوارمیں ہونے والے بڑے ہجرتوں پر بات کی ، اور4نسلی گروہ آرین ،سامی النسل ، نگرائیڈواورمرکاڈو(میراڈو) کااحاطہ کیا ، لیکچرکے بعد سوال وجواب کا سیشن ہوا جس میں شرکاء نے موضوع کی مناسبت سے سوالات کئے ،ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے مکران کاتاریخی جائزہ لیتے ہوئے کہاکہ گوادر محض انتظامی طورپر نہیں بلکہ یہ تاریخی طورپر قبل ازمسیح سے مکران کاحصہ رہاہے اورمکران کی وجہ تسمیہ مائی خوران سے موسوم ہے جو ساحل سے مکران کی تاریخی نسبت کوظاہرکرتاہے ،گوادر اورساحل کی وجہ سے ہی مکران کانام مکران پڑاہے ]گوادر جغرافیائی ،لسانی ، ثقافتی ،معاشی طورپر مکران کا ناقابل جدا حصہ رہاہے ،گوادر مکران کی روح ہے جبکہ مکران بلوچستان کافخر اور شناخت ہے جس طرح مکران کے بغیربلوچستان ادھوری ہے بالکل اسی طرح گوادرکے بغیر مکران بے جان ہوگا انہوں نے کہاکہ یہاں پرایک سازش ہورہی ہے کہ بلوچستان کے ساحلی پٹی کو بلوچستان سے نکال کر وفاقی حکومت کے زیرانتظام دیاجائے ،ہم سمجھتے ہیں کہ گوادر اورلسبیلہ کواکھٹاکرنا اس سازش کی تکمیل کی جانب پہلاقدم ہے ، جسے نیشنل پارٹی کسی صورت قبول نہیں کرے گی بلکہ اپنے عوام کے ساتھ مل کر ایک منظم سیاسی مزاحمت کی ابتداء کرے گی انہوں نے کہاکہ کل نیشنل پارٹی حکومت میں شراکت دارتھی توکسی کویہ جرات نہ ہوئی کہ افغان مہاجرین کوشہریت دینے کی بات کرے مگرآج یہ سازش پایہ تکمیل تک لے جانے کی باتیں ہورہی ہیں نیشنل پارٹی اس سازش کو بلوچ شناخت اورڈیموگرافی پر کاری ضرب تصورکرتے ہوئے اس کے خلاف بھرپورمزاحمت کرے گی انہوں نے کہاکہ حکومتی حلیف جماعتوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنے اتحادی حکومتوں کے سامنے اس حوالے سے مزاحمت کریں، انہوں نے کہاکہ مکران کو غیرسیاسی کرنے کی سازش پرباقاعدہ عملدرآمد آغازکردیاگیا ،2018ء کے الیکشن اس کی جیتی جاگتی تصویرہیں اگرنوجوانوں اور سیاسی کارکنان نے اس سازش کوناکام بنانے کیلئے بھرپور سیاسی وجمہوری جدوجہدنہ کی تو آئندہ سالوں میں یہاں پر سیاست شجرممنوعہ بن کررہ جائے گا اور ایسے لوگ عوام پرمسلط کردئیے جائیںگے جوعوام کے تصورسے بھی باہرہوںگے ۔

تربت میں شائع ہونے والی مزید خبریں