وفاق بلوچستان کا مقروض ہے ،رئیس ماجد شاہ

وفاقی حکومت مسلم لیگ ن کی ق لیگ کی پیپلز پارٹی کی ہو یا تحریک انصاف جس کی بھی حکومت ہو لیکن بلوچستان ان کی ترجیحات میں شامل نہیں،بی این پی عوامی سیکرٹری

ہفتہ 14 دسمبر 2019 20:44

وفاق بلوچستان کا مقروض ہے ،رئیس ماجد شاہ
تربت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 دسمبر2019ء) بی این پی عوامی کیچ ضلعی انفارمیشن اینڈ کلچر سیکرٹری رئیس ماجد شاہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وفاق بلوچستان کا مقروض ہے اس کے باجود وفاقی حکومت مسلم لیگ ن کی ق لیگ کی پیپلز پارٹی کی ہو یا تحریک انصاف جس کی بھی حکومت ہو لیکن بلوچستان ان کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے وفاقی حکومت کو صرف بلوچستان کے وسائل سے سروکار ہے مسائل سے نہیں انہوں نے جو بھی حکومت آتی ہے ظلم و زیادتی ناانصافیوں کا رونا روتی ہے بلوچستان بلوچستان کے عوام کے ساتھ ماضی کے حکمرانوں کی ناروا سلوک کا اعتراف کرتے ہوئے معافیاں مانگتی پھرتی ہے اقتدار سنبھالنے کے بعد بلوچستان سے عوام کے وہی رویہ و سلوک جو 72 سال سے جاری و ساری کو برقرار رکھتے ہیں اسی طرز حکمرانی نے بلوچستان کے عوام کو زہنی کوفت و احساس محرومی میں مبتلا کر رکھا ہے بلوچستان ادھا پاکستان ہے قدرتی وسائل سے مالامال ہونے کے باوجود یہاں کے عوام کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی سوئی گیس فاٹا تک جا پہنچا ہے مگر بلوچستان کی بیشتر آبادی اس سہولت سے محروم ہے دوسرے صوبے بلوچستان کے وسائل سے استفادہ کررہے ہیں مگر بلوچستان کے باسی قرون وسطی کے دور کی جیسی زندگی بسر کررہے ہیں استحصالی طبقے نے ایک مافیا کی شکل اختیار کرلی ہے نہ بلوچستان کے وسائل سے ان کا حق دیا جاتا ہے اور ہی وفاقی کوٹے میں بلوچستان کے بے روزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا جاتا ہے ستم ظریفی کا عالم یہ کہ بلوچستان کے کوٹے پر غیر بلوچستانیوں کے جعلی لوکل سرٹیفکیٹ بناکر ان کے حق روزگار کو انتہائی دیدہ دلیری سے سلب کیا جارہا ہے جبکہ بلوچستان کے عوام بے روزگاری سے تنگ آ کر خودکشی کرنے پر مجبور ہیں رواں سال میں بلوچستان میں بے روزگاری سے تنگ درجنوں تعلیم یافتہ نوجوانوں نے خود کشی کی ہے جس کی تمام تر زمہ داری وفاقی حکومت کی ناروا سلوک اور بلوچستان کی صوبائی حکومت کی غیر سنجیدہ طرز حکمرانی پر ایک زور دار طمانچے سے کم نہیں ہے انہوں نے کہا عام انتخانات میں عوام کو اپنے نمائندے مرضی کے ووٹ ڈالنے کے حق سے محروم رکھنے کی پاداش میں آج بلوچستان ایک دورائے پر کھڑا ہے عوامی اصل نمائندوں کو دیوار سے لگا کر عوامی نمائندگی کی حق سے محروم کرنے کی وجہ سے صوبے میں غیر سنجیدہ و غیر سیاسی عناصر مسلط ہیں جس مطمیع نظر صرف اور صرف لوٹ مار کرنا میرٹ کو پامال کرنا نوکریوں کی بولی لگانا امن امان کو برقرار رکھنے کے بجائے چوروں لٹیروں رہزنوں کی پشت پناہی کرنا جونئیر کرپٹ افسران کو تعینات کرکے اداروں کی اینٹ سے اینٹ بجانا مفاد عامہ کے مطابق کام سر انجام دینے کے بجائے بیوروکریسی کو بلیک میل کرکے اپنے زاتی مفادات کی خاطر استعمال کرنا رہ گیا ہے یہ عمل بلوچستان کے عوام ساتھ کا ظلم کا انتہا ہے انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان سے لیکر آج تک ظلم و جبر نا انصافی حقیقی جمہوری سیاسی کلچر کو دانستہ طور پر نقصان پہنچانے کیلئے غیر جمہوری غیر پارلیمانی غیر سیاسی طرز عمل سے عوام کا اعتماد انتخابات پر اٹھ گیا ہے حقیقی جمہوری پارلیمانی سیاسی نظام منصفانہ انتخابات میں مضمر ہیں جب تک صاف شفاف غیر جانبدارانہ انتخابات نہیں ہونگے نہ ملک ترقی کی جانب گامزن ہوگا اور نہ ہی ترقی و خوشحالی آئے گی انہوں نے کہا کہ تمام بلوچ قوم پرست پارٹیاں بلوچ عوام کی بہتر مستقبل کے لیے صف بندی کرکے قومی اتحاد اتفاق کی جانب پیش قدمی کریں تقسیم در تقسیم اور انا پرستی کی سیاست کو دفن کرکے کم سے نقاط پر اتفاق کرتے ہوے سنگل پارٹی کے قیام کے لیے رائے ہموار کریں بہ صورت دیگر استحصالی قوتیں بلوچستان کے وسائل کو شیر مادر سمجھ کر ہڑپ جائیں گی

تربت میں شائع ہونے والی مزید خبریں