بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کابلو چستان میں آن لائن کلاسز کے ناقابل عمل فیصلے کے خلاف ٹوکن بھوک ہڑتالی کیمپ تیسرے روز بھی جاری

ہفتہ 13 جون 2020 22:58

تربت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 جون2020ء) بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیر اہتمام بلوچستان میں آنلائن کلاسز کے ناقابل عمل فیصلے کے خلاف تربت میں ٹوکن بھوک ہڑتالی کیمپ تیسرے روز بھی جاری رہا جسمیں زونل صدر عظیم بلوچ سینئر نائب صدر کریم شمبے نائب صدر اختیار جاوید و دیگر کارکنان کے شرکت کی اس موقعے پر کیچ کے مختلف سیاسی و سماجی وفود نے اظہار یکجہتی کیا اس موقعے پر بی ایس او نے کے رہنماوں نے کہا کہ دنیا میں کورنا کے وائرئس کے صورتحال کی وجہ سے تبدیلیاں لائی جارہی ہے ٹیکنالوجی کے استعمال کے زریعے مسائل حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن بلوچستان میں طلبا و طالبات سمیت باشعور طبقات کو احتجاج پر مجبور کرکے وبا کی شکار بنانے کی سازش کی جارہی یے تربت سمیت بلوچستان کے دیگر علاقوں میں وبا کے صورتحال کے پیش نظر انٹرنیٹ بحالی کے لئے آواز کے لئے آواز بلند کی گئی تو سرکاری سطح پر کوئی نوٹس نہیں لیا گیا جبکہ انٹرنیٹ کی بندش بھی سرکاری احکامات کا نتیجہ ہے اب جب بلوچستان میں انٹرنیٹ ہی نہیں تو آنلائن کلاسز کیا ریڈیو سروس کے زریعے شروع کئے جائنگے جسکے لئے حکومتی سطح پر کوئی حکمت عملی ہی نہیں یہ صرف بلوچستان کے طلبا کا تعلیمی عمل ضائع کرنے کی مترادف ہوگی جس کی صورت اجازت نہیں دی جاسکتی اس متنازع فیصلے کو واپس لیا جائے اور قابل عمل اقدامات کئے جائے ۔

تربت میں شائع ہونے والی مزید خبریں