وزیر اعلیٰ بلوچستان کی ہدایت کی روشنی میں کمشنر مکران کی صدارت میں عوامی مسائل کے حل کیلئے کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا

بدھ 22 ستمبر 2021 22:40

تربت(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2021ء) وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی ہدایت کی روشنی میں گزشتہ روز کمشنر مکران شاہ عرفان غرشین کی صدارت میں سرکٹ ہاؤس تربت میں عوامی مسائل کے حل کے لیے کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر کیچ حسین جان بلوچ کے علاوہ ضلعی انتظامیہ،پولیس، محکمہ تعلیم،صحت اور دیگر محکموں کے ضلعی آفیسران سمیت، سیاسی پارٹیوں، انجمن تاجران، سول سوسائٹی سمیت عوامی حلقوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔

اس دوران عوامی حلقوں کی جانب سے ضلع کیچ کے عوام کو درپیش مختلف مسائل کے بارے میں کمشنر مکران کو آگاہ کیا گیا۔اس موقع پر کمشنر مکران نے انکے مسائل کو غور سے سنا اور ان مسائل کے حل کرنے کے لیے فوری اقدامات اٹھانے کی یقین دہانی کرائی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے نظام میں عوامی مسائل کو حل کرنے کے لیے کوئی موثر طریقہ کار نہیں ہے اس لیے ان مسائل میں روزبروز اضافہ ہوجاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کھلی کچہریوں کے انعقاد کا مقصد عوام کے مسائل کو ایک باقاعدہ فورم کی صورت میں سرکاری افسران کی موجودگی میں نشاندہی کرنا ہوتا ہے تاکہ عوام کے مسائل کو حل کے لیے فوری اقدامات اٹھائے جاسکیں۔ دریں اثناء انجمن تاجران کے وفد نے کمشنر مکران کو بارڈر ٹریڈ کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ مکران ڈویژن کے لوگوں کے روزگار کا ایک بڑا حصہ سرحدی تجارت سے وابستہ ہے لہذا سرحدی تجارت کو قانونی حیثیت دے کر اس میں آسانیاں پیدا کی جائیں تاکہ یہاں کے لوگوں کے ذریعہ معاش کا ایک بڑا مسئلہ حل ہوسکے۔

اس دوران انہوں نے کمشنر کو تجویز دیتے ہوئے کہا کہ ای ٹیگنگ کے نظام میں مزید بہتری لائی جائے اور انہیں مزید وسعت دیکر تیل سے وابستہ گاڑیوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے تاکہ سرحدی علاقے کے لوگوں کو کاروبار کا ایک باوقار ذریعہ مل سکے۔ اس دوران کمشنر مکران نے انہیں یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ وہ اس حوالے سے متعلقہ اداروں سے بات چیت کرینگے تاکہ لوگوں کو سرحدی تجارت میں زیادہ سے زیادہ سہولیات پہنچائی جاسکیں۔

اس دوران انہوں نے کہا کہ سرحدی تجارت کے حوالے سے مکران ڈویژن کے تینوں اضلاع میں ایران سے متصل بارڈر کراسنگ پوائنٹ میں بارڈر مارکیٹ کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے اور انہیں امید ہے کہ ان مارکیٹ کے قیام سے تجارتی اور سفری سہولیات میں مزید آسانیاں پیدا ہونگی اور لوگوں کو کاروبار کا ایک باوقار ذریعہ مل جائے گا۔اس دوران انجمن تاجران کے وفد نے کمشنر مکران سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے مختلف ہائی ویز میں مسافر بسوں میں ڈیزل کی اسمگلنگ کے تدارک کے لیے فوری اقدامات کئے جائیں تاکہ حادثے کی صورت میں قیمتی جانوں کے نقصان سے بچا جاسکے۔

اس دوران کمشنر مکران شاہ عرفان غرشین نے ڈپٹی کمشنر کیچ حسین جان بلوچ کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے ٹرانسپورٹرز اور دیگر سٹیک ہولڈرز کے ساتھ ایک اجلاس کیا جائے جس میں ٹرانسپورٹ کی سہولیات کی فراہمی اور ڈیزل کے اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے اقدامات کو زیر بحث لایا جائے۔ اس دوران آل پارٹیز کے کنوینر مشکور انور نے کمشنر مکران کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ تربت شہر میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر کرنے کے لیے فوری اقدامات اٹھائے جائیں ورنہ حالات خراب تر ہونے کی صورت میں جرائم پیشہ افراد سے نمٹنا مشکل ہوگا۔

اس کے علاوہ انہوں نے تربت شہر میں سرکاری زمینوں پر لینڈ مافیا کا قبضہ چھڑانے کے لیے فوری اقدامات اٹھانے کی بھی درخواست کی۔اس دوران کمشنر مکران نے انہیں یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ وہ اس حوالے سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر موثر اقدامات اٹھائیں گے تاکہ تربت شہر کی زمینوں کو لینڈ مافیا کے چنگل سے بچایا جاسکے اور جرائم پیشہ عناصر کا قلاں کماں کیا جاسکے۔

اس دوران تربت سول سوسائٹی اور کیچ سول سوسائٹی کے نمائندوں نے بی ایریا میں انٹرنیٹ کی بحالی،خواتین کے لیے تفریحی اور کھیلوں کے مراکز کا قیام، میڈیکل اسٹوروں میں نقلی دوائیوں کی فروخت کی روک تھام،منشیات فروشی کے اڈوں کے خاتمے اور تحصیل دشت میں بجلی کے بحران کو حل کرنے کے لیے فوری اقدامات اٹھانے کی درخواست کی جسکے جواب میں کمشنر مکران نے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر ان کے مسائل حل کرانے کی یقین دہانی کرائی۔

اس دوران زمین داروں کے وفد نے کمشنر مکران سے زمین داروں کے مسائل،میرانی ڈیم سے متاثر زمینوں کی کمپنسیشن اور کجھور کی پیداوار کی مناسب قیمت کے تعین کے لئے ان سے مدد کی بھی درخواست کی۔ جس کے جواب میں کمشنر مکران نے کہا کہ ایڈیشنل چیف سیکریٹری کی اگلے ہفتے میں متوقع ہے امید ہے اس میٹنگ میں کمپنسیشن کے حوالے سے کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔

جبکہ کجھور کی فصل کی پیداواری قیمت کے تعین کے لئے جلد محکمہ زراعت کے ساتھ ساتھ ایک میٹنگ کرینگے تاکہ اس مسئلہ کوحل کیا جاسکے۔اس دوران ڈی سی کیچ حسین جان بلوچ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تربت بازار کے مسائل کے حوالے سے وہ ہمیشہ انجمن تاجران سے رابطے میں ہیں اور انہیں امید ہے کہ ضلعی انتظامیہ کیچ عوامی حلقوں کے ساتھ ملکر تربت کے مسائل حل کریگی۔

اس دوران انہوں نے کہا کہ تربت میں لینڈ مافیا کے خلاف کارروائی جلد عمل میں لائی جائے گی اور اس حوالے سیSMBR کو باقاعدہ ایک رپورٹ بھیج دی ہے۔جبکہ منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی کے بارے میں بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ایک سو کے قریب منشیات فروشوں کی گرفتاری بھی عمل میں لائی گئی ہے جبکہ انکے قبضے سے دو ٹن ڈرگ بھی پکڑی گئی ہے۔تقریب کے آخر میں کمشنر مکران نے مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان تمام افراد کے بیحد شکر گزار ہیں جنہوں نے اس پروگرام میں شرکت کرکے اپنے مسائل ہمارے سامنے پیش کئے اور انہیں امید ہے کہ مستقبل میں اس طرح کے مزید پروگرام منعقد ہونگے تاکہ عوام کے مسائل کو ان کی دہلیز پر حل کیا جا سکے۔

تربت میں شائع ہونے والی مزید خبریں