بلوچستان کمشنر مکران شبیر احمد مینگل کی زیرصدارت ڈویژنل جائزہ کمیٹی کا اجلاس

پاک ایران بارڈرٹریڈ کے حوالے سے عوام کو ریلیف دیا جائیگا ،مزید بارڈرکراسنگ پوائنٹس یعنی گیٹ کھولے جائیں گے،فیصلہ

منگل 21 جون 2022 00:01

تربت(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 جون2022ء) بلوچستان کمشنر مکران شبیر احمد مینگل کی زیرصدارت ڈویژنل جائزہ کمیٹی کا اجلاس انکے آفس میں منعقد ہوا۔ آئی جی ایف سی ساتھ میجر جنرل کمال انور چودھری اور میجر جنرل جی او سی 44 ڈویژن عنایت حسین نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر کیچ میجر ر بشیر احمد بڑیچ، ڈپٹی کمشنر گوادر کیپٹن ر جمیل احمد بلوچ، ڈپٹی کمشنر پنجگور عبدالرزاق ساسولی بھی موجود تھے۔

اجلاس میں گوادر میں صاف پانی کی فراہمی اور پانی کی تقسیم کا نظام درست کرنے، گوادر میں پاک چین دوستی اسپتال، پسنی اسپتال کو فعال کرانے،یونیورسٹی آف تربت اور یونیورسٹی آف گوادر کے مسائل کے حل، امن وامان اور دیگر ایجنڈے پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ فیصلہ کیاگیاکہ پاک ایران بارڈرٹریڈ کے حوالے سے عوام کو ریلیف دیا جائیگا اور مزید بارڈرکراسنگ پوائنٹس یعنی گیٹ کھولے جائیں گے اجلاس میں کمشنر مکران شبیر احمدمینگل نے ہدایات دیئے کہ محکمہ صحت اور محکمہ تعلیم میں بہتری اور ملازمین کی حاضریاں یقینی بنانے کیلئے سخت اقدامات اٹھائے جائیں۔

(جاری ہے)

تربت سمیت مکران ڈویژن میں جاری ترقیاتی اسکیمات میں کوالٹی اور رفتار بہتر کرنے کیلئے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایات دی گئیں کہ سخت نگرانی کریں اور تمام ڈپٹی کمشنرز کیچ، گوادر اور پنجگور اپنے ضلع میں پرائس کنٹرول کمیٹیز کو متحرک کرکے منافع خور اور ذخیرہ اندوزوں کیخلاف سخت قانونی کارروائی یقینی بنائیں اور ٹرانسپورٹرز کو پابند کریں کہ بلاوجہ کرایوں کے اضافے کی اجازت نہیں دے سکتے ۔

اجلاس میں ایس ای بی اینڈ آر فیض بلوچ، ڈویژنل ڈائریکٹر محکمہ تعلیم عبدالغفور دشتی، پرنسپل عطا شاد ڈگری کالج تربت واحد بخش، ڈویژنل ڈائریکٹر محکمہ صحت میر یوسف،خان، ڈائریکٹر پی اینڈ ڈی خالد حسین، ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ لوکل گورنمنٹ شے ظہور احمد، رجسٹرار تربت یونیورسٹی گنگوزار بلوچ ،ایس ای گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی سید محمد بلوچ، جماعت اسلامی ضلع کیچ کے امیر غلام یاسین بلوچ، بی این پی مینگل کیچ کے صدر میجر ر جمیل دشتی، پیپلز پارٹی مکران کے نائب صدر نواب شمبے زئی اور نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن محمد جان دشتی بھی موجود تھی

تربت میں شائع ہونے والی مزید خبریں