بلوچستان میں غربت، انتاہ پسندی اور کرپشن کی وجہ مسائل پیدا ہورے ہیں،عبدالمالک بلوچ

بلوچستان کے عوام کا گزر بسر بارڈر سے متعلق کاروبار پر ہے غیر سنجیدہ طریقہ کار نے لوگوں کا جینا حرام کردیا ہے ایران سے منسلک بارڈر پر زیادہ گزرگائیں بنانے کی ضرورت ہے،رہنمائوں کا خطاب

اتوار 24 جولائی 2022 22:05

تربت(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جولائی2022ء) نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ ملک شدید معاشی، سیاسی اور انتظامی بحران میں مبتلا ہے، بلوچستان میں غربت، انتاہ پسندی اور کرپشن کی وجہ مسائل پیدا ہورے ہیں، تعلیم، صحت اور روزگار حکومت کی ترجیحات میں شامل ہی نہیں، سماج کو تبدیل کرنے کے لیے مضبوط سیاسی پارٹی کا ہونا بنیادی شرط ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے ضلع کیچ کے ضلع کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس سے مرکزی سکریٹری جنرل جان محمد بلیدی، جسٹس ریٹائرڈ شکیل احمد بلوچ، واجہ ابوالحسن، فداحسین دشتی، چیرمین منصور بلوچ، مشکور انور، طارق بابل، فضل کریم، انور اسلم، حاجی رحیم بخش، احسان درازئی، آصف بلوچ، عبدالطیف، حبیب محمد، محمد عظیم، ظفر ناصر، مسلم یعقوب، عبدالغنی، احمد علی، بہار علی، شوکت دشتی، حاجی محمد بخش، محمد اکبر، ابوبکر مری، شکیل احمد، واحد بوھیر، عجاز جوسکی، ایم سلیم صالح نے تنظیمی رپورٹس پیش کئے۔

(جاری ہے)

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رہنماوں نے کہاکہ بلوچستان کے عوام کا گزر بسر بارڈر سے متعلق کاروبار پر ہے لیکن غیر سنجیدہ طریقہ کار نے لوگوں کا جینا حرام کردیا ہے ایران سے منسلک بارڈر پر زیادہ گزرگائیں بنانے کی ضرورت ہے ھپسار اور چک آپ کھولنے سے مزید لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا ہونگے۔ انہوں نے کہاکہ حالیہ بارشوں نے بلوچستان میں تباہی مچا رکھی ہے ایک سو کے قریب افراد ہلاک ہوئے اربوں کا نقصان ہوا کھڑی فصلیں، کھجور کی پیداوار اور دیگر پھلوں کو نقصان ہوا ریاست کی ذمہ داری بنتی ہے کہ لوگوں کے نقصانات کا ازالہ کرے بلوچستان کو مکمل آفت زدہ قرار دیا جائے۔

انہوں نے کہاکہ گیشکور ڈیم منصوبہ ترک کرنا ہوگا اس سے منسلک علاقے اور پورا تربت متاثر ہورہا ہے،ساحل بلوچستان پر غیر قانونی جالوں کے ذریعے ہونے والے شکار پر مکمل پابندی کی ضرورت ہے غیر قانونی جالوں سے سمندری حیات کی نسل کشی ہورہی ہے اور لوگ ناں شبینہ کا محتاج ہونگے۔ انہوں نے کہاکہ ملک کا اس وقت اہم ترین سیاسی مسلہ جبری طور پر لاپتہ افراد کا ہے حالیہ زیارت واقع جعلی مقابلے میں لاپتہ افراد کی لاشوں کی برآمدگی نے نیا سیاسی بحران پیدا کردیا ہے لاپتہ افراد کے لواحقین کے پرامن احتجاج پر پولیس گردی لاٹھی اور انسوگیس کے استعمال نے مزید مشکلات پیدا کردیا ہے ریاست کو تحمل کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور لاپتہ نوجوانوں کو بازیاب کرنا ہوگا، تربت فیز ٹو سٹی پروجیکٹ اور بلیدہ سٹی پروجیکٹ کرپشن کی نظر ہوگے ہیں اربوں روپے رلیز ہونے کے باوجود کام نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ بندات اور ڈیموں کی ناقص تعمیر کی وجہ سے لوگوں کو نقصانات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

تربت میں شائع ہونے والی مزید خبریں