شدید سردی کی لہر،صحرائے تھراور عمرکوٹ سے ملحقہ مختلف گائوں گوٹھوں میںمویشیوں میں مختلف بیماریاں پھیلنے کے باعث سینکڑوں جانور ہلاک

اتوار 9 جنوری 2022 17:15

عمرکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جنوری2022ء) شدید سردی کی لہر آتے ہی صحرائے تھراور عمرکوٹ سے ملحقہ مختلف گائوں گوٹھوں میں مال مویشیوں میں مختلف بیماریاں پھیلنے کے باعث سینکڑوں جانور ہلاک ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق عمرکوٹ سے ملحقہ تھر اور صحرائے تھر کے مختلف گائوں انو پانی ،محبوب جو پار ،سجن جو پار ،جونین ،ویراڑو ،سیکڑو سمیت دیگر دیہاتوں میں بکرے ،بکریاں ،گائیں،دنبہ سمیت مال مویشی میں شدید سردی کی لہر آتے ہی جانوروں میں دست ،نزلہ سردی میں ٹھٹھرنے اور ساماڑو نامی وبائی امراض سے بڑی تعداد میں بکرے ،بکریاں ،گائیں دنبہ ،سینکڑوں کی تعداد میں اموات ہورہی ہیں۔

مال مویشیوں کی اموات سے تھری لوگوں کا کافی مالی نقصان ہورہا ہے یہ امر قابل ذکر ہے کہ تھر کے لوگوں کا واحد ذریعہ معاش مال مویشی کی تجارت ہے تھری باشندوں قادر بخش،عبدالجبار،نور محمد،عبدالکریم،حسین نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایاکہ ہمارے جانور مررہے ہیں مگر محکمہ لائیو اسٹاک حکومت سندھ کی ٹیمیں ہمارے گائوں گوٹھوں میں نہیں پہنچ سکی ہے نہ ہی جانوروں کی ویکسینیشن شروع ہوئی ہے جانوروں میں بیماریوں کی روک تھام کے لیے تاحال کوئی حفاظتی اقدامات بھی نہیں کیے جاسکے دوسری طرف محکمہ لائیو اسٹاک عمرکوٹ کے ضلعی آفسیر گنیش کھتری نے بتایاکہ ہمارے محکمہ نے مختلف گائوں گوٹھوں میں ویکسینیشن کیلیے ٹیمیں روانہ کردی ہیں ۔

(جاری ہے)

جانوروں کے ٹیسٹ کیلیے سمپل لیبارٹری کیلیے روانہ کردیئے گئے ہیں صحرائے تھر کے سماجی شہری رہنمائوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر مال مویشی کی حفاظت کیلیے حفاظتی اقدامات کو یقینی بناکر جانوروں کی زندگی کو محفوظ بنایا جائے۔

متعلقہ عنوان :

عمرکوٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں